برسلز (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) ہند رجب فاؤنڈیشن نے اعلان کیا کہ اس نے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں باضابطہ طور پر شکایت درج کرائی ہے، جس میں سات اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پر تباہی کی جنگ کے دوران “جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم” کے الزام میں اسرائیلی وزیر خارجہ گیدون ساعر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ شکایت روم کے قانون پر مبنی ہے، جس میں ساعر پر ایسی پالیسیوں کی تشکیل اور نفاذ میں مرکزی کردار ادا کرنے کا الزام لگایا گیا ہے جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی، اجتماعی سزا اور فلسطینی شہریوں پر منظم حملوں کے ساتھ ساتھ “تشدد پر اکسانے کے ساتھ بین الاقوامی انصاف کے طریقہ کار کی راہ میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں”۔
شکایت میں روم کے آئین کے آرٹیکل 8 کے تحت جنگی جرائم کے الزامات شامل ہیں۔ اس پر غزہ کے رقبے کو کم کرنے اور ایک جامع ناکہ بندی عائد کرنے، 72 فیصد شہری بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور تقریباً 1.7 ملین فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی شامل ہے”۔
فاؤنڈیشن کا خیال ہے کہ یہ اقدامات مقبوضہ علاقوں میں آبادیوں کی منتقلی پر پابندی کی صریح خلاف ورزی اور خوراک اور طبی سامان پر پابندی لگا کر جنگ کے دوران بھوک کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے جرم کی عکاسی ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی انسانی تنظیموں کے مطابق غزہ کی 96 فیصد آبادی اس وقت غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے۔ 495,000 سے زائد افراد کو قحط کی صورتحال کا سامنا ہے۔
شکایت میں روم کے آئین کے آرٹیکل 7 کے تحت انسانیت کے خلاف جرائم کے کمیشن کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں فلسطینیوں کے خلاف منظم ظلم و ستم،امتیازی سلوک، آباد کاری میں توسیع کی پالیسیوں، فوجی ناکہ بندی کا نفاذ اور فلسطینیوں کے بنیادی حقوق سے انکار شامل ہے”۔
فاؤنڈیشن نے وضاحت کی کہ 18 فروری کو گیدعون ساعر کے برسلز کے آئندہ دورے کی روشنی میں یہ شکایت خاصی اہمیت کی حامل ہے۔ اس نےبیلجیئم کے حکام سے مطالبہ کیا ہے وہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ساتھ تعاون کریں اور ساعر کو قانونی احتساب سے بچنے کی اجازت نہ دیں۔