مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے افریقی سربراہی اجلاس کے اعلامیےمیں موجود اصولی اور جرات مندانہ موقف کو سراہتے ہوئے افریقی کانفرنس کا فلسطینیوں کی کھل کر حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ٰخیال رہے کہ افریقی سربراہ اجلاس کے اعلامیے میں غزہ پر وحشیانہ صیہونی جنگ کی مذمت کی، قابض دشمن کی طرف سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل ہمارے فلسطینی بھائیوں کے خلاف نسل کشی کے جرم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ کانفرنس نے عالمی برادری اور عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی اور ان کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند کریں۔
پیر کو جاری کردہ ایک بیان میں حماس نے افریقی براعظم کے ممالک کے ان حقیقی موقف کو استعمار اور ناانصافی کے خلاف جدوجہد کی اپنی تاریخ کی فطری توسیع اور آزادی، انصاف اور عوام کے حق خود ارادیت کی اقدار کے لیے اس کے مستقل موقف قرار دیا۔
افریقی سربراہی اجلاس میں قابض ریاست کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور اس کے ساتھ نارملائزیشن روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
حماس نے زور دے کر کہا کہ یہ مضبوط موقف ہمارے فلسطینی عوام کی استقامت اور غاصب دشمن کے جرائم کے مقابلے میں ان کی مزاحمت کی حمایت ہے۔ یہ عالمی برادری کے لیے صیہونی جارحیت کو روکنے اور اس کے مجرم رہنماؤں کا احتساب کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی ضرورت پر بھی واضح پیغام ہے۔
حماس نے برادر افریقی ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ قابض دشمن پر سیاسی اور قانونی دباؤ بڑھا کر بین الاقوامی فورمز پر فلسطینی کاز کی حمایت کریں۔ بیان میں کہا کہ عالمی برادری، عرب مسلمان اور افریقی ممالک فلسطین کی آزادی تک ان کی جدو جہد جاری رکھیں۔
خیال رہے کہ ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں کل اتوار کو ہونے والے سربراہی اجلاس کے اختتام پر افریقی ممالک کے رہنماؤں نے افریقی یونین کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کا تعاون بند کر دیں.
یونین نے اپنے حتمی بیان میں فلسطین کی اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت حاصل کرنے کی مکمل حمایت کا اظہار کیا اور غزہ پر اسرائیلی جنگ کو وحشیانہ جارحیت قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔
سربراہی اجلاس کے شرکاء نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ “فلسطینی عوام کو درپیش انسانی تباہی کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کرے اور پٹی پر مسلط کردہ محاصرہ فوری طور پر ختم کرائے”۔