غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے تین اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا، جن میں سے ایک امریکی شہری بھی شامل ہے۔ دوسری جانب آج ہفتہ کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے کی چھٹی کھیپ میں 369 فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے گی۔
ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے نمائندے نے القسام بریگیڈز سے دو اسرائیلی قیدیوں ساگی ڈیکل ہان، یائر ہوران کو جبکہ القدس بریگیڈز سے ساشا الیگزینڈر تروبنوف کو موصول کیا۔
ان قیدیوں کو غزہ میں حماس کے رہنما شہید یحییٰ السنوار کے گھر کے قریب خان یونس میں مغربی الستار کے علاقے سے حوالے کیا گیا۔
حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے عمل کے موقعے پر اس بات پر زور دیا کہ ثالث ممالک “معاہدے پر قابض اسرائیلی ریاست کو پابند کرنےکی ضمانت دیں”۔
حماس تحریک نے ایک بیان میں کہا کہ وہ “ثالثوں کے وعدوں اور ضمانتوں پر مبنی انسانی پروٹوکول پر عمل درآمد شروع کرنے کا انتظار کر رہی ہے۔”
حماس نے اس بات پر زور دیا کہ “قابض اسرائیل کے پاس جنگ بندی معاہدے کی تمام شرائط پر عمل درآمد کے علاوہ اپنے باقی قیدیوں کو رہا کرنے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ بنجمن نیتن یاہو کی تاخیر اور معاہدے کے تقاضوں سے بچنے کی کوشش خود کو اور اپنی حکومت کو بچانے کی کوشش ہے‘۔
القسام بریگیڈز اور القدس بریگیڈ کے ارکان قیدیوں کو جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے علاقے میں رہائی کے لیے تیار کردہ پلیٹ فار م پر لےگئے۔
اس پلیٹ فارم میں فلسطینی مزاحمت کے سرکردہ رہنماؤں کی تصاویر بھی شامل تھیں جو جنگ کے دوران شہید ہوئے تھے۔ ان میں القسام بریگیڈز کے کمانڈر انچیف محمد الضیف اور خان یونس بریگیڈ کے کمانڈر رافع سلامہ کے علاوہ دیگر شہید رہ نماؤں کی تصاویر شامل تھیں۔
پلیٹ فارم کے وسط میں ایک بڑا بینر لگا ہوا تھا جس پر لکھا تھا کہ “ہم سپاہی ہیں، اے القدس ہم آ رہے ہیں” جبکہ پلیٹ فارم کے بائیں جانب “طوفان الاقصیٰ ” آپریشن کے سربراہ یحییٰ السنوار کی تصویر شائع کی گئی تھی۔