Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

فتح قومی مفاہمت نہیں، اقتدار چاہتی ہے : فوزی برھوم

palestine_foundation_pakistan_fawzi-barhoum-a-hamas-spokesman7

اسلامی تحریک مزاحمت ۔حماس۔ کے ترجمان فوزی برھوم نے ،فتح پارلیمانی بلاک کے چیئرمین کی پندو نصائح پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ فتح فلسطینیوں کی قومی مفاہمت کیلئے مخلص نہیں ہے۔وہ اس مفاہمت کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں،ان کی سوچ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، سوائے اس کے کہ وہ مفاہمت کے نام کو اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے استعمال کرکے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنا چاہتے ہیں۔ حماس ترجمان نے پریس کے نام جاری اپنے بیان میں کہا کہ فتح کسی بھی طریقے سے صرف اقتدار حاصل کرنا چاہتی ہے اور اسی مقصد کوحاصل کرنے کیلئے وہ قومی مفاہمت کا نعرہ لگا رہی ہے۔ برھوم کے مطابق فتح غزہ کی تکلیف دہ صورتحال کا فائدہ اٹھا کر حماس کو بلیک میل کرنا چاہتی ہے۔ حماس ترجمان نے عزام احمد کے اس بیان پر کہ”فتح غزہ میں اپنے نمائندے بھیج سکتی ہے تاکہ وہ صورتحال کا مشاہدہ کر سکیں”غزہ کے عوام کو دھوکا دینے اور غزہ محاصرے اور فریڈم فلوٹیلا قتل عام سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے مترادف قرار دیا۔ احمد کے اس بیان پر کہ محمود عباس اس وقت غزہ جائیں گے، جب وہاں ان کی قیادت میں ایک جائز حکومت قائم ہوئی ہو گی حماس ترجمان نے واضح کیا کہ غزہ کی موجودہ حکومت ایک جائز حکومت ہے،انتشار اور بغاوت کی وجہ فتح ہے ،جو اسرائیل اور امریکا کی آلہ کار بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے فیصلے پر فتح کے ہاتھوں شب خون مارا گیا،لیکن غزہ میں ایسا نہیں ہوا۔حماس عوامی منڈیٹ کے نتیجے میں اقتدار میں آئی جب کہ فتح نے ناجائز طریقے سے،سرکشی کر کے مغربی کنارے میں ،لوگوں کے احساسات کو پاؤں تلے روند کے،اپنی حکومت قائم کی۔ حماس ترجمان نے یقین دلایا کہ حماس قومی مفاہمت کے منصوبے کو آگے بڑھانے کیلئے ہر ممکنہ کوشش کرے گی اور فتح کو خطرناک اور خوفناک گھیرے سے نکال کر ،فلسطینیوں کے احساسات کے قریب لانے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ واضح رہے کہ فتح پارلیمانی بلاک کے چیئرمین نے اس بات کی تردید کی تھی کہ محمود عباس خود غزہ جائیں گے ، تاہم انہوں نے کہا “کہ وہ غزہ اسی وقت جائیں گے ،جب وہاں اس کی قیادت میں ایک جائز حکومت قائم ہوگی “ساتھ ہی اس نے یہ بھی کہا کہ اگر اس کی وہاں ان حالات میں جانے کی خواہش ہو بھی، تو میں مشورہ دوں گا کہ وہ وہا ںنہ جائے کیونکہ اس سے فلسطینیوں کے درمیان موجودہ تقسیم اور گہرا ہو گا

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan