مصری حکام نے انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے غزہ کے محصورین کے لیے امدادی سامان غزہ لےجانے والے ایک دوسرے امدادی قافلے کو رفح رہداری سے شہر میں جانے سے روک دیا ہے جبکہ اس سے ایک روز قبل الجزائر سے آنے والے امدادی قافلے کو بھی روک دیا گیا تھا۔ قافلے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ مصری پولیس نے امدادی سامان کے ٹرکوں کو رفح بارڈر کے قریب روک لیا اور انہیں سرحد کی جانب بڑھنے سے روکتے ہوئے کہا کہ غزہ جانے سے قبل اسرائیلی حکام سے اجازت حاصل کی جائے، جس پر قافلے کے شرکاء نے اسرائیل سے منظوری لینے کی شرط مسترد کر دی جس پر قافلے کو واپس قاہرہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق یہ امدادی قافلہ مصری شہریوں کی مدد سے مختلف شہری تنظیموں نے تیار کیا تھا۔ ہفتے کے روز آنے والے اس امدادی قافلے کو روکنے سے قبل جمعہ کی شام کو مصری حکام نے الجزائر سے آنے والے قافلے کو روک دیا تھا۔ دوسری جانب مصر میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور شہری تنظیموں نے حکام کی طرف سے امدادی قافلوں کی روکے جانےکی مذمت کرتے ہوئے اسے نہایت بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ محصورین غزہ کی مدد کو آنے والے قافلوں کو سہولیات کی فراہمی کے بجائے ان کی راہ روکنا اسرائیل کی طرف سے غزہ پر مسلط معاشی ناکہ بندی کے ظلم میں شامل ہونے کے مترادف ہے۔ اس سے قبل مصری حکام نے پارلیمنٹیرینز پر مشتمل قافلہ غزہ کی سرحد پر رفح پھاٹک کے قریب چوبیس گھنٹے تک کھڑا رہا۔ لیکن مصری حکام نے 500 افراد پر مشتمل قافلے کو شہر میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی۔ بعد ازاں چند پارلیمنٹریینز کو غزہ آنے کی اجازت دی گئی لیکن انہیں سامان ساتھ لے جانے سے روک دیا گیا۔