Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غرب اردن میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے ساتھ کریک ڈاؤن مہم جاری

مغربی کنارہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی سینٹر فار پریزنرز اسٹڈیز نے جنین میں شروع ہونے والے قابض اسرائیلی فوجی آپریشن کے دوران 220 فلسطینیوں کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ انیس جنوری سےجاری صہیونی فوجی کارروائی کے دوران گرفتار کیے گئے فلسطینیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

مرکز فلسطین برائےاسیران نے وضاحت کی کہ قابض حکام نے جنین اور طوباس میں حالیہ فوجی آپریشن کے دوران شہریوں کو شہید کرنے ،بنیادی ڈھانچے، گھروں اور ضروریات زندگی کی منظم تباہی کے علاوہ گرفتاریوں کی پالیسی بھی پوری شدو مد کے ساتھ جاری رکھی جس میں تقریباً 220شہریوں کو گرفتار کیا، جن میں سے زیادہ تر 20 اور 40 سال کی عمر کے نوجوان تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں شہروں پر جاری جارحیت کے دوران قابض فوج نے شہریوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کیں اور انہیں گھروں اور بڑے علاقوں میں اکٹھا کیا جو فوجی بیرکوں میں تبدیل ہو گئے تھے۔قابض فوجیوں کے ساتھ موجود انٹیلی جنس اہلکاروں کے ذریعے ان سے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔ انہوں نے شہریوں پر تشدد کیا اور انہیں شدید سردی کی بارش میں پھینک دیا گیا۔ دونوں شہروں میں مزاحمتی نوجوانوں کی طرف سے قابض فوج کے خلاف جوابی کارورائیاں بھی کی گیئں۔

گرفتار کیے گئے افراد میں زیادہ تعدا د جنین شہر سے تعلق رکھتی ہے جہاں سے 155 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں زیادہ تر عام شہری، بچے اور رہائی پانے والے قیدی بھی شامل تھے۔ انہیں حملے کے مقامات کے قریب قابض فوج کی طرف سے تیار کردہ تفتیشی مقامات پر تفتیش کی گئی، جہاں ان میں سے درجنوں کو تفتیش مکمل ہونے کے بعد رہا کر دیا گیا، جبکہ باقی کو سرکاری تفتیشی مراکز میں منتقل کر دیا گیا۔

فلسطینی مرکز نے نشاندہی کی کہ قابض حکام نے مزاحمت کاروں کے خوف سے گھروں اور تنگ سڑکوں پر دھاوا بولنے کے دوران بہت سے قیدیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔ انہوں نے پورے خاندانوں کو گرفتار کر لیا کیونکہ ان میں سے ایک خاندان انہیں مطلوب تھا۔

مرکز فلسطین نے انکشاف کیا کہ قابض دشمن کے ذریعے گرفتاری کے بعد تمام نظربندوں کو ابتدائی طور پر وحشیانہ انداز میں گرفتار کیا گیا، کبھی کبھی دروازوں اور کھڑکیوں پر گولیاں چلا کر یا بموں سے اڑا دیا گیا۔

گرفتار فلسطینیوں کو پلاسٹک کی کاٹ دینے والی ہتھکڑیاں لگائی گئیں اور ان کی آنکھوں پر پٹیاں باندھی گئیں۔ اس کے بعد انہیں حراستی مراکز اور عقوبت خانوں میں منتقل کرکے بدترین جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ان پر وحشی کتے چھوڑے گئے اور انہیں ایسی تنگ اور چھوٹی کرسیوں پر بٹھایا جاتا ہے تاکہ انہیں کمر میں شدید درد ہو اور وہ معلومات فراہم کرنے پر مجبور کیے جا سکیں۔

فلسطینی اسیران سینٹر نے بین الاقوامی انسانی حقوق اور قانونی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور فلسطینیوں کے خلاف قابض دشمن کے وحؓشیانہ جرائم کو بے نقاب کریں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan