اسلامی تحریک مزاحمت – حماس – کے راہنماء اور مجلس قانون ساز کے رکن ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے فلسطینی صدر محمود عباس کی جماعت فتح سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ ملک میں حماس کے خلاف جاری میڈیا مہم بند کرے تا کہ فلسطینی عوام کو درپیش مشکلات کے حل اور مصالحت کےعمل کو آگے بڑھایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ فتح کی جانب سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی جاری رکھنے اور اسرائیل کے ساتھ مغربی کنارے میں جاری سیکیورٹی تعاون فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافے کا باعث ہیں۔ جمعہ کے روز اپنے ایک بیان میں بردویل کا کہنا تھا کہ مصالحت کا صرف ایک ہی دروازہ ہے اورہ فلسطینی عوام کی امنگوں کو سامنے رکھتے ہوئے قوم کے مسلمہ حقوق کا حصول اور اصولوں کی پاسداری ہے. مفاہمت کے لیے فتح نے جو راستہ اسرائیل سے مذاکرات اور غیر ملکی اشاروں پر چلنے کا اختیار کیا ہے وہ نہ صرف غلط ہے بلکہ اس سے اسرائیل کے جنگی جرائم کی پردہ پوشی ہو رہی ہے۔ ہم سب نے مل کر فلسطینیوں کے خٰلاف صہیونیت کے جنگی جرائم کو بے نقاب کرنا ہے نہ کہ ان پر پردہ ڈالنا ہے۔ بردویل نے کہا کہ فتح فلسطین میں حقیقی مصالحت اور مفاہمت کی خواہاں ہے تو اسے فلسطینی عوام اور حماس کے شانہ بشانہ کھڑے ہونا ہو گا اور غیر ملکی اور اسرائیلی ایجنڈے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے یا اس کے ساتھ تعلقات کو ختم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حماس فتح کے ساتھ مصالحت کےمسودے پر فوری طور پر دستخط کے لیے تیار ہے بشرطیکہ فتح قومی شراکت کے اصول اور مسلمہ حقوق کے مطابق چلنے کا اعلان کرے۔ حماس کے راہنما نے کہا کہ ہمارے اور فتح کے درمیان بالکل واضح ہے، حماس فلسطینی عوام کے بنیادی اصولوں کے ایجنڈے پر قائم ہے جبکہ فتح اسرائیل اور غیر ملکی ایجنڈے کو فلسطین میں نافذ کرنا چاہتی ہے۔