غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے اعلان کیا ہے کہ ’طوفان الاحرار‘ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے فریم ورک کے اندر القسام بریگیڈز نے آج ہفتےکو غزہ میں تین اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے بدلے میں 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
ابو عبیدہ نے اپنے سرکاری ٹیلیگرام چینل پر ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی قیدی الیاہو ڈیٹسن یوسف شرابی، ابراہم لیشا لیوی اور اوہاد بن عامی کو آج ہفتے کے روز رہا کیا جائے گا۔
قابض فوج کے ریڈیو نے اعلان کیا کہ تل ابیب کو یہ نام موصول ہوئے ہیں اور وہ اسے قبول کرتے ہیں۔
قیدیوں کے انفارمیشن آفس نے اعلان کیا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے نام اسرائیلی قیدیوں کے حوالے کیے جانے کے بعد، 18 عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوں، 54 طویل سزاؤں کے حامل قیدیوں اور 7 اکتوبر کے بعد گرفتار کیے گئے غزہ کی پٹی کے 111 قیدیوں کو تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت آج رہا کیا جائے گا۔
انیس 19 جنوری بروز اتوار صبح ٹھیک 8:30 بجے فلسطینی مزاحمت اور “اسرائیل” کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ عمل میں آیا۔ 470 دن کی نسل کشی کی جنگ کے بعد جس میں 46,899 شہید، ہزاروں لاپتہ اور زخمی ہوئے، اور ایک بے مثال انسانی بحران پیدا ہوا۔
بدلے میں قیدیوں کے امور کے سرکاری ادارے اور فلسطینی اسیران کلب نے جمعہ کی شام کو ان قیدیوں کے ناموں کا اعلان کیا جنہیں جنگ بندی معاہدے کے پانچویں بیچ کے حصے کے طور پر رہا کیا جائے گا۔
اداروں کا کہنا تھا کہ آج رہا کیے جانے والے قیدیوں کی تعداد 183 ہے جن میں 7 اکتوبر 2023 کے بعد غزہ کے 111 قیدی بھی شامل ہیں۔