رفح (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) رفح کے میئر احمد الصوفی نے بین الاقوامی اداروں اور متعلقہ فریقوں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے کہ وہ رفح کے رہائشیوں کے لیے 40,000 خیمے اور پناہ گاہیں فراہم کریں جو اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اپنے گھروں کی بڑے پیمانے پر تباہی کے بعد بے گھر ہو گئے تھے۔
الصوفی نے ایک پریس بیان میں اس بات پر زور دیا کہ رفح میں انسانی حالات تباہ کن ہیں، کیونکہ دسیوں ہزار شہری کھلے آسمان کے نیچے رہ ہے ہیں، بارش اور تیز ہواؤں کے سخت موسمی حالات نے ان کے مصائب میں اضافہ کیا ہے اور خستہ حال خیموں کو اکھاڑ دیا ہے جن میں وہ پناہ لیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ابتدائی اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ شہر کے تقریباً 90 فیصد رہائشی یونٹس تباہ ہو چکے ہیں، جب کہ تقریباً 52,000 رہائشی یونٹس مختلف ناقابل استعمال ہوگئے ہیں۔
میئر نے وضاحت کی کہ رفح ایک آفت زدہ شہر بن چکا ہے، پائیدار پناہ گاہوں کے حل کی عدم موجودگی میں اب اپنے متاثرہ رہائشیوں کو ایڈجسٹ کرنے کے قابل نہیں ہے، جس کے لیے آبادی کو بے گھر ہونے، قحط اور بیماری کے خطرے سے بچانے کے لیے فوری بین الاقوامی ردعمل کی ضرورت ہے۔
الصوفی نے اپنے بیان کے اختتام پر تمام بین الاقوامی اور انسانی ہمدردی کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ رفح کے رہائشیوں کے لیے اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کریں۔ پناہ گاہ کی بنیادی ضروریات فراہم کرنے کے لیے کام کریں۔ اس طرح سے بے گھر ہونے والوں کے لیے کم از کم ایک باوقار زندگی کی ضمانت دی جائے جو بے مثال المناک حالات سے دوچار ہیں۔