لندن (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو منتقل کرنے کی تجویز پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ یہ تجویز “اشتعال انگیز، شرمناک اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔ یہ انسانیت کے خلاف جرم بن سکتی ہے۔
منگل کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے غزہ کی پٹی کے باشندوں کو اردن یا مصر منتقل کرنے کے بعد اس کا کنٹرول سنبھالنے کی تجویز پیش کی، دونوں نے اس منصوبے کو مسترد کر دیا۔
خبر رساں ادارے رائیٹرز نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکرٹری جنرل اگنیس کالمارڈ کے حوالے سے کہا کہ ’’فلسطینیوں کو ان کی مرضی کے خلاف جبری طور پر مقبوضہ علاقوں سے باہر بھیجنے کا کوئی بھی منصوبہ جنگی جرم ہے‘‘۔
ایک بیان میں تنظیم نے ٹرمپ کے ان بیانات کی سخت الفاظ میں مذمت کرنے کا مطالبہ کیا جس میں غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی جبری منتقلی پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تجویز کی زبان اشتعال انگیز ہتک آمیز اور شرمناک تھی اور یہ بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی کے مترادف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “فلسطینیوں کو زبردستی ان کی مرضی کے خلاف مقبوضہ علاقوں سے باہر منتقل کرنے کا کوئی بھی منصوبہ جنگی جرم ہے۔ جب کسی شہری آبادی پر بڑے پیمانے پر یا منظم حملے کا ارتکاب کیا جائے تو یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ صدر ٹرمپ کے تبصرے “سنجیدہ طور پر ان فلسطینیوں کی توہین ہیں جو گذشتہ 16 ماہ سے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کا شکار ہیں اور کئی دہائیوں سے غیر قانونی قبضے اور نسل پرستی کے تحت زندگی گزار رہے ہیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں زیادہ تر فلسطینی 1948 کے نکبہ کے زندہ بچ جانے والوں کے بچے ہیں۔ انہیں اسرائیل نے اکھاڑ پھینکا اور بار بار بے دخل کیا اور ان کے واپس جانے کے حق سے انکار کیا، پھر بھی وہ اپنی سرزمین پر رہنے اور اپنے انسانی حقوق کے دفاع کے لیے جدوجہد کرتے رہے”۔
غزہ کی پٹی پر کنٹرول کے حوالے سے ٹرمپ کے بیانات نے عرب اور بین الاقوامی سطح پر ایک وسیع لہر پیدا کر دی ہے۔ بہت سے ممالک، تنظیموں اور شخصیات نے امریکی صدر کی جانب سے غزہ کی پٹی کو کنٹرول کرنے اور اسے فلسطینی آبادی سے خالی کرنے کے بعد اسے “مشرق وسطیٰ کا رویرا” میں تبدیل کرنے کی تجویز کی مخالفت اور مذمت کا اظہار کیا ہے۔