نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کے مستقل مندوب ریاض منصور نے کہا ہے کہ جو لوگ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو بے گھر کر کے ایک “خوشگوار اور زیادہ خوبصورت جگہ” پر منتقل کرنا چاہتے ہیں، وہ فلسطینیوں کو ان کے آبائی علاقوں میں جانے کی راہ ہموار کریں کیونکہ فلسطینیوں کے لیے ان کا اپنا وطن ہے اور انہیں دنیا کے کسی دوسرے ملک میں بسانے یا منتقل کرنے کی کوئی گنجائش نہیں۔
انہوں نے یہ بات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک بند کمرہ ہنگامی اجلاس کے بعد صحافیوں کو دیے گئے ایک بیانات میں کہی۔ اجلاس میں غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے غزہ کی پٹی پر قبضے اور وہاں سے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان مسترد کردیا۔
انادولو ایجنسی نے ریاض منصور کے حوالے سے کہا کہ “غزہ ہمارے ملک کا حصہ ہے، ہمارا گھر ہےاور جو لوگ غزہ کے لوگوں کو ایک خوش کن اور خوبصورت جگہ پر بھیجنا چاہتے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ اسرائیلی زیر تسلط علاقوں میں وہاں بھیجیں جہاں سے انہیں دھائیوں قبل جبری طور پر نکالا گیا تھا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ 400,000 بے گھر فلسطینی جنگ بندی کے معاہدے کے بعد دو دن کے اندر شمالی غزہ میں اپنے تباہ شدہ گھروں کو پیدل واپس لوٹ گئے۔ انہوں نےفلسطینی عوام کے انتخاب اور فیصلوں کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام غزہ میں ہونے والی تباہی کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ وہ اپنے سکولوں، ہسپتالوں اور سڑکوں کو دوبارہ تعمیر کرنا چاہتے ہیں اور تمام رہنماؤں اور ملکوں کو اس کا احترام کرنا چاہیے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ ٹرمپ نے پہلے بھی ایسے ہی بیانات دیے تھے، مصر اور اردن نے واضح اور واضح طور پر اس حوالے سے اپنے موقف کا اعلان کیا
اور انہیں مسترد کردیا تھا۔، یاد رہے کہ سعودی عرب، مصر، اردن، قطر، امارات اور فلسطین نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں فلسطینیوں کی نقل مکانی کو مسترد کیا گیا تھا۔
واشنگٹن میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان دو طرفہ ملاقات پرتبصرہ کرتے ہوئے فلسطینی مندوب نے غزہ میں جنگ بندی کے تمام مراحل پر عمل درآمد اور مغربی کنارے میں حملے روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔