غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) نے خبردار کیا ہے کہ شمالی مغربی کنارے کے جنین کیمپ کی صورت حال
تباہ کن سمت میں جا رہی ہے اور اس کے تمام باشندے وہاں سے نکل چکے ہیں”۔
پریس بیانات میں توما نے کہا کہ “مغربی کنارے میں جنین کیمپ کی صورت حال تباہ کن سمت میں جا رہی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ “ہم اسرائیلی حکومت کے دباؤ کے باوجود اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حکم کے مطابق مقبوضہ فلسطینی سرزمین شام، لبنان اور اردن میں اپنی خدمات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔”
اس نے نشاندہی کی کہ “ایجنسی کی خدمات کیمپ کے اندر مسلسل کئی مہینوں تک منقطع رہی ہیں۔ گذشتہ سال دسمبر کے شروع میں مکمل طور پر بند ہو گئیں تھیں”۔
انہوں نے وضاحت کی کہ “گذشتہ اتوار کو قابض فوج کی طرف سے کیمپ میں بموں سے اڑائے جانے سے 100 گھر مکمل طورپر تباہ ہوگئے تھے۔
“غزہ میں ’انروا‘ کے 270 سے زیادہ کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا، جن میں بے گھر ہونے والے خاندانوں کے لیے پناہ گاہوں کے طور پر استعمال ہونے والے افراد بھی شامل ہیں – ان میں سے 20 اس وقت اسرائیلی حراستی مراکز میں قید ہیں”۔
اکیس جنوری کو اسرائیلی قابض فوج نے جنین شہر اور اس کے کیمپ میں فوجی آپریشن شروع کیا جس کے نتیجے میں منگل کی صبح تک 25 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں
قابض فوج نے 27 جنوری کو طولکرم شہر تک پہنچنے کے لیے شمالی مغربی کنارے میں اپنی فوجی کارروائیوں کو بڑھایا، جہاں 4 فلسطینی شہید ہوگئے، جب کہ اتوار کو اس نے طوباس گورنری کے قصبے طمون اور فارعہ کیمپ میں فوجی آپریشن شروع کیا۔