برسلز (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) یورپی یونین نے اسرائیل کی غاصب حکومت کی طرف سے خطے میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) کی سرگرمیوں پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی ادارے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ فوری اور ہنگامی ہے۔
یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ امور اور سلامتی کی پالیسی کایا کالس نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی قانون سازی فلسطینی علاقوں میں ’انروا‘ کی خدمات متاثر کرہی ہے جس پر یورپی ممالک کو تشویش کا باعث ہے۔
بیان میں اشارہ دیا گیا کہ یورپی یونین اسرائیل اور یو این آر ڈبلیو اے کے درمیان 1967 ءکے معاہدے کو منسوخ کرنے یا اقوام متحدہ کی ایجنسی کے مینڈیٹ پر عمل کرنے کی صلاحیت میں رکاوٹ ڈالنے کی کسی بھی کوشش کی مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کو بنیادی خدمات کی فراہمی زیادہ اہم ہو گئی ہے۔ جنگ بندی کے معاہدے پر تیزی سے عمل درآمد کی ضرورت کے ساتھ یورپی یونین ’انروا‘ کو اپنے مینڈیٹ کو پورا کرنے کے قابل بنانے کا مطالبہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوروپی یونین’انروا‘ کے کچھ ملازمین کے خلاف الزامات کے بعد آزاد جائزہ گروپ کی رپورٹ میں شامل سفارشات پر مکمل عمل درآمد کا منتظر ہے، اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ غیرجانبداری اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے مزید فیصلہ کن اقدامات کرے۔
خیال رہے کہ 30 جنوری کو قابض اسرائیلی حکام کا اقوام متحدہ کی ایجنسی پر پابندی لگانے کا فیصلہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں نافذ کیا گیا۔ اس ظالما نہ اقدام سے دسیوں ہزار فلسطینی پناہ گزینوں کو تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال سمیت بنیادی خدمات سے محروم کرنا ہے۔