ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ جب تک غزہ کی پٹی سے معاشی ناکہ بندی ختم نہیں ہوجاتی خطے میں امن و استحکام اور ترقی کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے محاصرے کے بحران کے حل کے لیے کوششیں تیز کریں۔ ترک خبر رساں ایجنسی “اناضول” کے مطابق جمعرات کے روز استنبول میں عرب ممالک اور ترکی کے درمیان اقتصادی تعاون کے وزراء خارجہ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایردوان نے کہا کہ عرب ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ موجودہ بحرانی حالات سے نمٹنے اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کریں، کیونکہ خطےمیں امن واستحکام اور ترقی غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے سے مشروط ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے امدادی جہازوں پر حملوں، عالمی رضاکاروں کی ہلاکت اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی جاری رکھنے کی ہٹ دھرمی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے. اس حملے سے پوری دنیا میں غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے کے مطالبات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بارے میں عالمی برداری اور انسانی حقوق کی بڑی تنظیموں کے کردار پر افسوس ہے، کیونکہ عالمی برادری نہ صرف غزہ اور فلسطینی عوام کے مسائل سے چشم پوشی اختیار کر رہی ہے بلکہ خفیہ اور اعلانیہ اسرائیلی مظالم کی حمایت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ جب تک غزہ کی معاشی ناکہ بندی مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتی خطے میں امن واستحکام اور ترقی کا عمل نہ تو شروع ہو سکتا ہے اور نہ ہی آگے بڑھ سکتا ہے۔ ایردوان نے کہا کہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی پر اسرائیل کے خلاف صرف مذمتی قراردادوں کی منظوری سے مسائل حل نہیں ہوںگے۔ عالمی برادری بالخصوص عرب ممالک کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے۔