Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے ٹرمپ کے تصور کو مسترد کرتے ہیں:اردن

عمان  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی نے کہا ہے کہ “اردن کا فلسطینی قوم سے متعلق موقف واضح ہے۔ ہم دو ریاستی حل ہی کو امن کے حصول کا راستہ
تصور کرتے ہیں نقل مکانی کو مسترد کرنا طے شدہ اور ناقابل پالیسی ہے’۔

انہوں نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ “مسئلہ فلسطین کا حل فلسطینیوں کا حل ہے۔ اردن اردن کے لیے ہے اور فلسطین فلسطینیوں کے لیے ہے، ہم نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں اور ہم خطے میں امن کی کوششوں کی حمایت کریں گے”۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے غزہ میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور پٹی میں امداد پہنچانے پر بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ کہ “ہم نے اقوام متحدہ کے رابطہ کار کے ساتھ غزہ کی پٹی میں امداد لانے کے لیے تعاون کو فعال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ہم امن کے حصول کے لیے واضح اقدامات کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے خطے میں اپنے تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے”۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ “اب ترجیح غزہ کی پٹی میں جنگ بندی قائم کرنا اور پٹی کے مکینوں تک امداد پہنچانا ہے۔ ہم تعمیر نو کی کارروائیوں کے آغاز کی تیاری میں بغیر کسی رکاوٹ کے غزہ تک امداد پہنچانے کے لیے کام کر رہے ہیں”۔

خیال رہے کہ ٹرمپ نے غزہ کو “صاف” کرنے کے منصوبے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ “مصر اور اردن سے فلسطینیوں کو بسانے پر زور دیں گے‘۔

ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے اس معاملے پر بات چیت کی ہے اور وہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے بھی اس پر بات کریں گے۔

ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں سوار نامہ نگاروں سے کہا کہ میں چاہوں گا کہ مصر اور اردن فلسطینیوں کو اپنے ہاں جگہ دیں‘۔

اردن اس تبادلے کے معاہدے کا حصہ نہیں تھا جس کی ہم حمایت کرتے ہیں۔ ہم نے اس کی تکمیل کی حمایت کی۔ہم اس کے مکمل نفاذ، جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور غزہ کی پٹی کے تمام حصوں میں انسانی اور فوری امداد پہنچانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ”ہم پورے خطے کو ‘پاک کرنے’ کے لیے 1.5 ملین لوگوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ آپ جانتے ہیں، صدیوں سے اس خطے نے بہت سے تنازعات دیکھے ہیں۔ مجھے نہیں معلوم لیکن کچھ ہونا باقی ہے”۔

ٹرمپ نے کہا کہ غزہ کے رہائشیوں کی منتقلی “عارضی یا طویل مدتی” ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “یہ وہ جگہ ہے جو اس وقت لفظی طور پر تباہ ہو چکی ہے، سب کچھ تباہ ہو چکا ہے، لوگ وہاں مر رہے ہیں”۔

“لہذا میں بہت سے عرب ممالک تک پہنچنے کو ترجیح دوں گا اور ایک مختلف جگہ پر رہائش تعمیر کروں گا جہاں وہ امن سے رہ سکیں”۔

نئی ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں اپنی پالیسی کی تفصیلات پیش کیے بغیر قابض ریاست کے لیے “مستقل حمایت” فراہم کرنے کا عہد کیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan