Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

’انصاراللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے سےخطے کےامن نہیں آئے گا‘

صنعاء  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) یمن کے انصار اللہ گروپ نے جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسے ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر دوبارہ فہرست میں شامل کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے خطے کے استحکام اور امن کی کوششوں میں کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

گروپ کی سبا نیوز ایجنسی کے مطابق یہ انصار اللہ حکومت کی کابینہ کی صنعاء میں ایک میٹنگ کے دوران سامنے آئی۔

کونسل نے انصار اللہ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے امریکی صدر کے فیصلے کی مذمت کی۔

ان کا خیال تھا کہ “اصل دہشت گرد امریکہ ہے جو ایک سال سے زائد عرصے سے غزہ کے بچوں اور خواتین کو جدید مہلک ہتھیاروں اور سیاسی اور میڈیا کوریج کے ساتھ قتل کرنے میں اسرائیلی دشمن کے ساتھ شریک ہے”۔

انہوں نے کہا کہ “یہ فیصلہ خطے میں استحکام اور یمنی عوام کے لیے ایک منصفانہ اور باعزت امن کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کی طرف سے سپانسر کی جانے والی امن کوششوں کے لیے کارگر نہیں ہے”۔

انصار اللہ حکومت کی وزراء کونسل نے “دنیا کے آزاد لوگوں سے اس درجہ بندی کے فیصلے کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا، جو غزہ اور پورے فلسطین کے بھائیوں کی حمایت یمنی عوام کے اصولی اور باوقار موقف کے پس منظر میں آیا”۔

ایک صدارتی حکم نامے کے تحت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو فیصلہ کیا کہ ایران کے حمایت یافتہ انصار اللہ کو یمن میں ایک “دہشت گرد تنظیم” کے طور پر دوبارہ فہرست میں شامل کیا جائے جب کہ سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے انہیں فہرست سے نکال دیا تھا۔

سولہ فروری 2021 کو سابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اعلان کیا کہ بائیڈن انتظامیہ نے انصار اللہ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔

بلنکن نے اس وقت اشارہ دیا تھا کہ یہ فیصلہ یمن میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan