مغربی کنارہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے جمعرات کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار مہم شروع کی جس کے دوران انہوں نے رہائی پانے والے قیدیوں سمیت 14 شہریوں کو گرفتار کر لیا۔
نابلس میں قابض فوج نے بڑے پیمانے پر چھاپہ مار مہم کے دوران نابلس شہر میں 3 نوجوانوں کو ان کے گھروں سے گرفتار کیا اور شہر کے قریب ایک فوجی چوکی کے ذریعے ایک قیدی کو رہا کر دیا۔
قابض فوج نے نوجوان خالد کیوان کو نابلس کے مشرق میں المساکین الشعبیہ محلے میں اس کے خاندان کے گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد، جب کہ نوجوان سعدی تبنجہ کو الرشید اسٹریٹ سے اور عبدالغفور کو شہر کے شمالی جبل علاقے میں اس کے گھر پر دھاوے اور توڑ پھوڑ کے بعد گرفتار کیا۔
آج صبح قابض فوج نے سابق قیدی زاہدی قواریق کو نابلس شہر کے جنوب مشرق میں واقع قصبے عورتا سے اس وقت دوبارہ گرفتار کیا جب وہ شہر کے اطراف میں واقع “عورتا” فوجی چوکی سے گزر رہے تھے۔
قلقیلیہ میں مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے سابق قیدی الشیخ مجاہد نوفل کو رہائی کے چند دن بعد قلقیلیہ شہر کے داؤد محلے میں واقع ان کے گھر سے دوبارہ گرفتار کیا۔
قابض فوج نے رہائی پانے والے قیدی محمود خضرج اور دو نوجوانوں ولید شریم اور انس الصخین کو بھی قلقیلیہ شہر میں ان کے اہل خانہ کے گھروں پر دھاوا بولنے اور ان میں توڑپھوڑ کے بعد گرفتار کر لیا۔
الخلیل میں قابض فوج نے شہر کے شمال میں واقع قصبے بیت عمرو پر دھاوا بول دیا اور 4 شہریوں کو ان کے گھروں پر چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا جن میں سے محمد اور خلیل جمال ابو ہاشم اور سیف نعیم ابو ماریہ نامی سگے بھائی بھی ہیں۔
رام اللہ میں مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے سابق قیدی عبدالغنی فاریس کو سلواد قصبے میں اس کے گھر پر دھاوا بولنے کے بعد گرفتار کر لیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ قابض فوج نے بیرزیت یونیورسٹی کے طالب علم حاتم شوخا کو رام اللہ شہر کے مشرق میں واقع رامون قصبے میں اس کے گھر پر دھاوا بولنے کے بعد گرفتار کیا۔