Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کا جنگی جرائم کے ارتکاب پر اسرائیلی فوجیوں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ

پیرس  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد “سرحدوں کو کھولنے” اور “قابض اسرائیلی فوج کے جرائم کی سزا دینے” کا مطالبہ کیا۔

تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل تھیباؤٹ برٹن نے ایک بیان میں کہا کہ “غزہ میں ایک سال اور تین ماہ سے جاری کھلی جارحیت کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے دو سو سے زائد فلسطینی صحافیوں کوقتل کیا، جن میں سے کم از کم 41 اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران”شہید ہوئے۔ خیال رہے کہ غزہ میں سرکاری میڈیا آفس کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پٹی میں نسل کشی کے آغاز سے اب تک شہید صحافیوں کی تعداد 205 تک پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ “اسرائیل اور حماس کے درمیان 15 جنوری کو طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کے تحت صحافیوں کو پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دی جانی چاہیے۔” انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ معاہدہ “15 ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری جنگ کو روکتا ہے جس نے فلسطین کو صحافیوں کے لیے دنیا کا خطرناک ترین مقام بنا دیا ہے”۔

بروٹن نے زور دے کر کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد مقامی اور بین الاقوامی نامہ نگاروں کا کام پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ انصاف کی راہ پر ساتھ دیں گے۔ لہٰذا بین الاقوامی صحافیوں کو محصور پٹی تک فوری اور آزادانہ رسائی کی اجازت ہونی چاہیے۔

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے قابض حکام پر زور دیا ہے کہ وہ الجزیرہ کے نامہ نگار فادی الوحیدی کو فوری طور پر غزہ سے باہر کسی ہسپتال میں منتقل کرنے کی اجازت دیں۔

فوٹو گرافر 9 اکتوبر 2024 کو شمالی غزہ کے جبالیہ کیمپ میں کوریج کے دوران اسرائیلی بمباری میں زخمی کیا گیا تھا لیکن تنظیم کے بار بار کہنے کے باوجود قابض انتظامیہ نے اسے علاج کے لیے بیرون ملک منتقل کرنے سے انکاری ہے۔

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے کہا کہ “فوٹو جرنلسٹ ہیثم عبدالواحد اور نضال الوحیدی 7 اکتوبر 2023 سے لاپتہ ہیں”

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز جس نے 7 اکتوبر 2023 سے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں چار مقدمے دائر کیے ہیں نے قانونی ادارے سے “غزہ میں صحافیوں کے خلاف بین الاقوامی جرائم کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے” کے مطالبے کی تجدید کی۔ تنظیم نے کہا کہ “جنگ کے تناظر نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کو میڈیا کے منظر نامے پر اپنا کنٹرول مضبوط کرنے کا موقع فراہم کیا”۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan