دارالحکومت (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے خاتمےاور جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد فلسطین اور دنیا بھر میں جشن اور خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
گذشتہ رات کئی ممالک میں غزہ کی پٹی میں 15 ماہ کی نسل کشی کے بعد جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان ہوتے ہی غزہ، غرب اردن اور دنیا بھر میں لوگ جشن مناتے سڑکوں پر نکل آئے۔
اردن، مراکش، تیونس، لبنان، شام اور برطانیہ سمیت کئی ممالک میں جشن کی تقریبات کا آغاز کیا گیا، جس میں غزہ کی پٹی کے علاقوں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل کر اس معاہدے پر خوشی کا اظہار کرنے کے لیے نکلے۔
مراکش میں سول سوسائٹی کی تنظیموں، بشمول مراکش کمیٹی برائے سپورٹنگ دی نیشنز ایشوز اور مراکشی انیشی ایٹو فار سپورٹ اینڈ ایڈوکیسی نے دارالحکومت رباط، کاسابلانکا، کینیترا، اوجدا، تانگیر، تیطوان اور اغادیر سمیت کئی شہروں میں جشن منانے کی تقریبات کا اہتمام کیا۔
مراکش کے شہروں میں بڑی تعداد میں شہریوں نے فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینیوں کی حمایت میں نعرے درج تھے۔
شرکاء نے اس معاہدے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کچھ سٹینڈز پر کھجوریں اور مٹھائیاں بھی تقسیم کیں۔
اردن میں دارالحکومت عمان میں سینکڑوں افراد نے جشن منایا اور انہوں نے جنگ بندی معاہدے کے اعلان کو اسرائیل کے خلاف فلسطینی مزاحمت کی فتح قرار دیا۔
جشن کی تقریبات کے شرکاء نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں نعرے لگائے اور ان میں سے بعض نے تقریبات میں شریک افراد میں مٹھائیاں تقسیم کیں۔
تیونس کے دارالحکومت تیونسہ میں غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان پر جشن منایا گیا۔
مظاہرین نے فلسطینی پرچم اور حماس کے مرحوم رہنما یحییٰ سنوار کی تصویر اٹھا رکھی تھی۔
شام میں انسانی حقوق اور سماجی کارکنوں نے بتایا ہے کہ حلب اور حمات شہروں میں سینکڑوں لوگ معاہدے پر اپنی خوشی کا اظہار کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔
برطانیہ میں کارکنوں نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا جس میں دکھایا گیا ہے کہ لندن میں غزہ میں فلسطینی مزاحمت کی نصرت کے جشن کے دوران آتش بازی کی جا رہی ہے۔