غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، اور انسانی حقوق کے تمام اداروں سے پُر زور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی اسیران کے تحفظ کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات اٹھائیں، قیدیوں ان پر ڈھائے جانے والے مظالم رکوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
“ہم انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اسیران کی حالتِ زار کو اجاگر کریں اور ان کی آزادی کے لیے ہر ممکن دباؤ ڈالیں۔”ایک بیان میں حماس کا کہنا تھا کہ اسیرانِ فلسطین کے خلاف قابض اسرائیلی انتظامیہ کے مسلسل جرائم، وحشیانہ تشدد، اور منظم قتل عام، جس کی تازہ ترین مثال الخلیل کے جنوب میں واقع دورا علاقے کے رہائشی معتز ابو زنید کی شہادت ہے، جو قابض حکومت کے جبر اور اذیتوں کے نتیجے میں جامِ شہادت نوش کر گئے۔
بیان کے مطابق انسانیت کے خلاف جنگی جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ یہ فاشسٹ حکومت اور متعصب وزیر ایتمار بن گویر کی پالیسیاں اسیران کے خلاف منظم ظلم و ستم کی واضح تصویر پیش کرتی ہیں۔
حماس کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم، حماس، فلسطینی عوام، بالخصوص بہادر اسیران کے ساتھ اپنے عہد کو دہراتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ ان کی آزادی قریب ہے۔
“ہم فلسطینی عوام، خاص طور پر مقبوضہ مغربی کنارے میں بسنے والے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اسیران کے ساتھ یکجہتی کے لیے اپنی جدوجہد کو تیز کریں اور اسرائیلی فوج اور قابض حکومت کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں۔”