مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیلی ریاست کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نام نہاد صہیونی ریاست کے تاریخی نقشے کی اشاعت کو دشمن کے استعماری عزائم کی ترویج کی ایک نئی اور مذموم کوشش قرار دیا ہے۔
حماس کی طرف سے جاری ایک اخباری بیان میں کہا کہ اسرائیلی ریاست کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پراردن، مقبوضہ فلسطین، شام، لبنان اور دوسرے عرب ممالک کے علاقوں پر مشتمل نام نہاد صہیونی ریاست کے نقشے کی اشاعت صہیونی دشمن کے استعماری اور توسیع پسندانہ عزائم کی عکاسی ہے۔ صہیونی دشمن کے ان مذموم عزائم پر عالم اسلام اور عرب ممالک کی طرف ٹھوس رد عمل سامنے آنا چاہیے۔
حماس نے زور دیا کہ قابض صہیونی ریاست کی انتہا پسند لیڈرشپ کے فلسطینیوں کے خلاف انتقامی بیانات اور دشمن کے توسیع پسندانہ اور استعماری عزائم پر عالم اسلام اور عرب ممالک کو جرات مندانہ موقف اختیار کرنا ہوگا۔
حماس نے کہا کہ صہیونی ریاست کے توسیع پسندانہ نقشے کی اشاعت اور صہیونی لیڈروں کے اشتعال انگیز بیانات اس بات کا اشارہ ہیں کہ دشمن فلسطینی قوم کی جبری نقل مکانی اور فلسطینی اراضی کو صہیونی وجود میں ضم کرنے کے مذموم ارادوں پر عمل پیرا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نقشوں کی اشاعت اور بیانات غاصب صہیونی دشمن کے غاصبانہ عزائم اور فطرت، توسیع پسندانہ اور جارحانہ سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔ دشمن پورے خطے کو اپنے تسلط میں لا کر خطے کی اقوام اور ان کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران اسرائیلی ریاست کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نام نہاد صہیونی ریاست کے تاریخی نقشہ شایع کیا گیا ہے۔ اس نقشے میں صہیونی ریاست میں اردن، شام، لبنان اور مقبوضہ فلسطین سمیت کئی دوسرے عرب ممالک کی سرزمین کو شامل کیا گیا ہے۔