غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز کے فوجی ترجمان “ابو حمزہ” نے انکشاف کیا ہےکہ غزہ کی پٹی میں قابض فوج کے قیدیوں میں سے ایک نے خود کشی کی کوشش کی۔ اس نے یہ خود کشی اس وقت کی جب اسے معلوم ہوا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے جنگ بند کے معاہدے کے حوالے سے نئی شرائط عائد کی ہیں۔
ابو حمزہ نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر کہا کہ تین دن پہلے ہماری ایک طبی ٹیم نے القدس بریگیڈز کے زیرنگرانی ایک میں قیدی کی خودکشی کی کوشش ناکام بنائی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ طبی ٹیم اس قیدی کی جان بچانے میں کامیاب ہوگئی جب اس نے اپنی نفسیاتی حالت کی وجہ سے خودکشی کرنے کی کوشش کی جب نیتن یاہو حکومت نے نئی شرائط عائد کیں جس کی وجہ سے اس کی رہائی کے لیے مذاکرات ناکام اور تاخیر کا شکار ہوئے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خودکشی کی کوشش کرنے والے صہیونی قیدی کو قیدیوں کی کھیپ کے ایک حصے کے طور پر رہا کیا جانا تھا جو دشمن کے ساتھ تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے کی شرائط اور معیارات پر پورا اترتے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس واقعے کے نتیجے میں القدس بریگیڈز نے قیدیوں کے لیے حفاظت اور نگرانی کے طریقہ کار کو سخت کرنے کا فیصلہ جاری کیا۔ فلسطینی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ نیتن یاہو نے حال ہی میں نئی شرائط رکھی ہیں جو معاہدے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کے آغاز میں رکاوٹ ہیں جس میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے بعد جامع جنگ بندی شامل ہے۔