عالمی پارلیمانی اتحاد نے فلسطینی عوام کی مدد اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی توڑنے کے لیے عالمی امدادی قافلہ غزہ لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ قافلے میں دنیا بھر کے تمام ممالک کے پارلمینٹرینز کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق پیر کے روز لبنان کے دارالحکومت بیروت میں عالمی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ “غزہ کی معاشی ناکہ بندی کا خاتمہ اور اسرائیلی کی مجرمانہ فطرت کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا تمام آزاد ممالک اور دنیا بھر کے اراکین پارلیمان کی اجتماعی ذمہ داری ہے”۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی توڑنے کے لیے آزادی بحری بیڑے کی طرز پرایک دوسرے بڑے امدادی قافلے کے لیے مہم چلانے اور اس امدادی جہاز کی عالمی نگرانی میں غزہ پہنچانے کی ضرورت ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ جب امدادی بحری بیڑا غزہ کی طرف جائے تو اس کی حفاظت بھی عالمی برادری کی ذمہ داری ہے تاکہ اسرائیلی جارحیت سے امدادی قافلے کو بچایا جاسکے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اس وقت دنیا بھر کے تمام اراکین پارلیمان کی سب سے بڑی ضرورت غزہ کی معاشی ناکہ بندی کا ترجیحی بنیادوں پر خاتمہ ہے۔ اس مقصد کے لیے بین الاقوامی پارلیمانی اتحاد سے وابستہ تمام ممالک کو امدادی بحری جہاز میں اپنا حصہ ڈالنے اور اس کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ پارلیمانی اتحاد نے انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں،جمہوریت، انصاف انسانی عظمت اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والے شہریوں سے بھی امدادی قافلے میں اپنا حصہ ڈالنے کا مطالبہ کیا.