غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے شمالی غزہ کی پٹی میں بیت حانون میں خلیل عویدہ سکول پر حملہ اور وہاں کے بے گھر لوگوں کے خلاف قتل عام، نسلی تطہیر اور جبری نقل مکانی کی کارروائیوں کا تسلسل ہے۔
حماس نے اتوار کے روز ایک بیان میں مزید کہا کہ قابض اسرائیل فوج نے سکول میں موجود شہریوں پر براہ راست فائرنگ کی، درجنوں بے گھر افراد کو شہید اور گرفتار کیا اور خواتین اور بچوں کو بدسلوکی کے بعد بندوق کی نوک پر غزہ شہر کی طرف بھاگنے پر مجبور کیا۔
حماس نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اس کے اداروں بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور غزہ کی پٹی میں جاری جرائم اور قتل عام روکنے کے لیے مداخلت کریں۔
حماس نے کہا کہ قابض حکومت تمام قوانین اور انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے جرائم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہے۔ قابض ریاست کے جنگی مجرم لیڈروں کے خلاف جاری کردہ گرفتاری کے فیصلوں پرعمل درآمد کرتے ہوئے انہیں جوابدہ ٹھہرانے کے لیے کام کریں۔
آج صبح بیت حانون میں واقع خلیل عویدہ سکول پر قابض اسرائیلی فوج کے دھاوے کے نتیجے میں کم از کم 15 فلسطینی شہید اور متعدد دیگر زخمی ہوگئے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج کے حملے سے قبل اسرائیلی ٹینکوں نے اسکول کو گھیرے میں لے لیا اور وہاں موجود ہزاروں بے گھر افراد کو توپ خانے سے گولہ باری اور براہ راست گولیاں مار کر تباہ کردیا جس کے نتیجے میں 15 شہری شہید اور دیگر زخمی ہوگئے۔
ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے صلاح الدین اسٹریٹ پر قائم فوجی چوکی کے ذریعے بے گھر ہونے والی خواتین اوربچوں کو سکول چھوڑنے پر مجبور کیا۔