جنوبی لبنان میں امام خمینی رحمۃاللہ علیہ کی اکیسویں برسی کی مناسبت سے پرشکوہ تقریبات منعقد ہوئیں اور کربلائے معلی میں امام حسین علیہ السلام کی گنبد پر برسوں تک لہرانے والا پرچم مقبوضہ فلسطین کی شمالی سرحد پر صہیونیوں کے روبرو لبنانی سرحدی علاقے میں لہرایا گیا.
یہ پرچم نواسۂ رسول (ص) سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام کے نام مبارک سے مزین ہے جو مارون الرأس میں واقع “پارک ایران” نامی علاقے میں لہرایا گیا ہے۔ مارون الرأس 33 روزہ جنگ میں صہیونی ہیبت ٹوٹ جانے کی گواہی دے رہا ہے۔
“شیخ نبیل قاووق” نے حزب اللہ کے راہنماؤں اور شیعیان لبنان کی کثیر تعداد کی موجودگی میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا: غزہ آج اپنے شہید نوجوانوں کے خون کی برکت سے آزاد اور صہیونی گولیوں کے سامنے سینہ سپر ہے۔
انھوں نے کہا: کاروان آزادی پر صہیونی حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی ریاست پوری انسانیت کے لئے “شر مطلق” ہے۔
جنوبی لبنان میں منعقد ہونے والی تقریب میں لبنانی نوجوانوں نے رزمیہ ترانے بھی پڑھے اور حزب اللہ کے مجاہدین نے مارچ فاسٹ کرکے تحریک مزاحمت کی قوت کا مظاہرہ کیا۔
حزب اللہ مجاہدین کے اس اقدام کے فوراً بعد صہیونی افواج نے ریڈ الرٹ کا اعلان کیا اور لبنان کے ساتھ مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر گشت میں اضافہ کیا۔
اس اقدام کے نتیجے میں صہیونیوں کے خوف و ہراس کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتا ہے کہ دسیوں صہیونی فوجی مختلف سرحدی علاقوں میں تعینات کئے گئے اور سرحدی قصبوں میں تلاشی کا وسیع سلسلہ شروع کیا گیا۔
=====================================================