Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

کمال عدوان ہسپتال پر اسرائیلی حملہ بغیر کسی وارننگ کےکیا گیا: عالمی ادارہ صحت

جنیوا  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) مقبوضہ فلسطینی علاقے غزہ کی شمالی پٹی میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے رِک پیپرکورن نے زور دے کرکہا ہے کہ تنظیم کو شمالی غزہ کی پٹی میں کمال عدوان ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی کوئی پیشگی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی، جو جمعرات کو علی الصبح ہوا۔ اس حملے کے نتیجے میں تیس سےزیادہ لوگ شہید ہوگئے تھے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

پیپرکورن نے جنیوا سے ایک ویڈیو پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کی کہ ہسپتال اب انتہائی محدود صلاحیت پر کام کر رہا ہے جس سے مریضوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔

قابض اسرائیلی فوج ایک گھنٹے کے چھاپے کے بعد ہسپتال کے آس پاس سے پیچھے ہٹ گئی، قابض فوج نے طبی عملے کے ارکان اور مریضوں کو حراست میں لے لیا اور وہاں موجود افراد کو جگہ خالی کرنے پر مجبور کردیا۔

اسی رات قابض اسرائیلی فوج  نے ہسپتال کے اطراف کے علاقوں کو نشانہ بنایا، جس سے 30 افراد شہید ہوئے اور ہسپتال پر بوجھ بڑھ گیا۔

بعد ازاں ایک بیان میں ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے اعلان کیا کہ جمعہ کی صبح ہسپتال کو نئے حملوں  کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں طبی عملے کے چار کارکن شہید اور بڑی تعداد میں مریض زخمی ہوئے، جس کی وجہ سے صحت کے بحران میں اضافہ ہوا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اکتوبر 2023ء میں اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے قابض فوج کی جانب سے طبی اداروں کو بار بار نشانہ بنانے سے غزہ میں صحت کا پورا نظام تباہ ہوچکا ہے۔

اس تناظر میں، یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کا مقصد آبادی کے جبری نقل مکانی کی پالیسی کے حصے کے طور پر شمالی غزہ میں صحت کی آخری سہولیات کو تباہ کرنا ہے۔ دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے عالمی ادارہ صحت سے مطالبہ کیا کہ وہ صحت کی سہولیات کو نشانہ بنانے کی تحقیقات کے لیے ایک بین الاقوامی انکوائری کمیشن تشکیل دے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan