نیویارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) عالمی ادارہ صحت نے غزہ کی پٹی بالخصوص اس کے شمال میں ادویات، خوراک، ایندھن اور پناہ گاہ کی شدید قلت کے نتیجے میں بگڑتی ہوئی انسانی تباہی سے خبردار کیا ہے۔
ایک بیان میں تنظیم نے قابض اسرائیلی فوج سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کے داخلے کو آسان بنانے اور متاثرہ افراد تک اس کی رسائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔
تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل ایڈھانوم گیبریئس نےزور دے کر کہا کہ بے گھر ہونے والوں کی اکثریت نے سرکاری عمارتوں یا رشتہ داروں کے ہاں پناہ لی ہے جب کہ ان میں سے 90 فیصد خیموں میں رہتے ہیں جس کی وجہ سے وہ سنگین بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
گیبریئس نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے علاقے میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرنے کے بعد سے شمالی غزہ کے حالات “خوفناک” ہو چکے ہیں، جس میں محصور آبادی میں بڑھتی ہوئی غذائی قلت اور غذائی عدم تحفظ کا انتباہ دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ اور انسانی امداد کی گزرگاہوں کی نگرانی کرنے والی اسرائیلی ملٹری ایجنسی کی ویب سائٹ کے مطابق 30 ستمبر سے قابض فوج شمالی غزہ کی پٹی میں خوراک، پانی یا ادویات لے جانے والے کسی بھی ٹرک کے داخلےکو روک رہی ہے۔