غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) منگل کی شام اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے لبنان کے ساتھ جنگ بندی پر سکیورٹی حکومت کے اجلاس کے بعد تقریر کی جس میں انہوں نے کہا کہ جنگ اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک اس کے تمام اہداف حاصل نہیں ہو جاتے لیکن ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ “ سکیورٹی” منی وزارتی کونسل آج رات لبنان میں جنگ بندی پر رضامند ہو جائے گی۔
نیتن یاھو نے کہا کہ”میں نے آپ سے فتح کا وعدہ کیا تھا اور ہم فتح حاصل کریں گے۔ ہم حماس کا مکمل خاتمہ کریں گے۔ اپنے تمام مغویوں کو واپس کریں گے۔ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غزہ اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بنے گا اور شمال کے باشندوں کو بحفاظت ان کے گھروں کو لوٹائیں گے”۔
انہوں نے کہا کہ “جنگ اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک کہ ہم اپنے تمام اہداف حاصل نہیں کر لیتے، جب تک کہ ہم شمال کے لوگوں کو بحفاظت ان کے گھروں کو واپس نہیں بھیج دیتے۔”
انہوں نے کہا کہ”حزب اللہ نے ہم پر حملہ کرنے کا انتخاب کیا ہے اور ایک سال گذر چکا ہے اور حزب اللہ پہلے جیسی نہیں رہی۔ ہم اسے دہائیوں پیچھے لے گئے ہیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نے ہزاروں دہشت گردوں کو ختم کیا اور برسوں سے اپنی سرحدوں کے قریب زیر زمین انفراسٹرکچر کو تباہ کیا۔ ہم نے پورے لبنان میں اسٹریٹجک اہداف پر حملہ کیا اور مضافاتی علاقے میں دہشت گردوں کے درجنوں ٹاورز کو تباہ کر دیا۔ یہ سب سائنس فکشن کی طرح لگ سکتا ہے، لیکن یہ سائنس فکشن نہیں ہے۔ ہم نے یہ کیا ہے”۔
نیتن یاہو نے ایک ٹیلیویژن تقریر میں دعویٰ کیا کہ معاہدے کے باوجود انہوں نے حزب اللہ کی طرف سے جنگ بندی کی کسی بھی “خلاف ورزی” کا زبردستی جواب دینے کی آزادی برقرار رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ “لبنان کے ساتھ جنگ بندی ہمیں ایرانی خطرے پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت دیتی ہے اور میں اس کی تفصیل میں نہیں جاؤں گا”۔