مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض صہیونی ریاست کے وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے زور دے کر کہا کہ حکومت اردن کے ساتھ مشرقی سرحد پر علیحدگی کی باڑ کی تعمیر کے لیے پوری شدت سے کام کرے گی۔
اسرائیل کے عبرانی چینل سات کے مطابق انہوں نے اپنے بیانات میں کہا کہ اس دیوار پر بہت تیزی سے کام شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ دیوار کی تعمیر اسرائیل کے سرحدی دفاع کو تیز کرنے کے منصوبے کے حصے کے طور پر کی گئی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران مغربی کنارے میں اسرائیل کے خلاف مخاصمانہ سرگرمیوں کی حمایت کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی فوج سے خطے میں اپنے حملوں کو تیز کرنےکا مطالبہ بھی کیا۔ واضح رہے دیوار کی تعمیر کے بارے میں بات گزشتہ 8 ستمبر کو ایلنبی کراسنگ آپریشن کے بعد بڑھ گئی تھی۔ اس آپریشن میں تین اسرائیلی اور اس آپریشن کے مرتکب اردنی مجرم ماہر الجازی مارے گئے تھے۔ گزشتہ 18 اکتوبر کو بحیرہ مردار کا واقعہ پیش آیا تھا۔ اس میں دو اسرائیلی زخمی اور دو اردنی مجرم حسام ابو غزالہ اور عامر قواس مارے گئے تھے۔
گزشتہ ستمبر کے آغاز میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اردن کے ساتھ سرحد پر مصر کی سرحد پر تعمیر کی گئی باڑ کی طرح کی باڑ لگانے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔ دو ہفتے بعد، اخبار “اسرائیل ٹوڈے” نے اطلاع دی تھی کہ فوج نے اردن کے ساتھ سرحد پر خندق کھودنا شروع کر دی ہے۔
واضح رہے اسرائیل اور مغربی کنارے کے ساتھ اردن کی سرحد کی لمبائی 335 کلومیٹر ہے جس میں سے 97 مغربی کنارے کے ساتھ ہے اور 238 کلومیٹر اسرائیل کے ساتھ ہے۔ اردن اسرائیل سے 3 سرحدی گزرگاہوں سے منسلک ہے۔ یہ شیخ حسین راہداری، شاہ حسین اللنبی بریج راہداری اور یتزاک رابن وادی عربہ راہداری ہیں۔ تینوں کراسنگ باقاعدگی سے کام کرتی ہیں۔ ان کی بندش کا تعلق اسرائیل کے اندر سیکیورٹی کے حالات سے ہے۔