مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) انتہا پسند اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے لبنان کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک لبنان میں جاری جارحیت کے مقاصد پورے نہیں ہوئے۔ بن گویر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف یہ اطلاعات آئی ہیں کہ اگلے چند دنوں میں جنگ بندی معاہدہ طے پاجائے گا۔
پیر کے روز اخباری بیانات میں بن گویر نے لبنان کے ساتھ معاہدے کو حزب اللہ کو ختم کرنے کے لیے ایک بڑی غلطی اور ایک تاریخی موقعے کا ضیاع قرار دیا۔
انہوں نے قابض حکومت کے سربراہ بنجمن نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے کو روکا جائے کیونکہ ابھی اسے روکنے میں زیادہ دیر نہیں ہوئی ہے۔ ان سے اس وقت تک جنگ جاری رکھنے کا مطالبہ کیا جب تک وہ “مکمل فتح” کا نام نہیں لیتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو جنگ بندی کو مسترد کر دینا چاہیے کیونکہ “حزب اللہ کمزور ہے اور جنگ کو روکنے کے لیے تڑپ رہی ہے”۔
اسرائیلی فوجی لیڈروں پہلے اس بات پر زور دیا تھا کہ لبنان کی جنگ میں ان کا مقصد “حزب اللہ کو کمزور کرنا اور اسے دریائے لیتانی کی دوسی طرف دھکیلنا ہے۔
دوسری جانب حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نعیم قاسم نے جماعت کی لڑائی جاری رکھنے کی صلاحیت کے بارے میں کہا ہے کہ لبنانی مزاحمت کی طاقت اور صلاحیت بدستور موجود ہے۔