رام اللہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی اسیران کےحقوق کےلیے سرگرم اداروں نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے سات اکتوبر کو نسل کشی کی جنگ کے آغاز کے بعد سے روزانہ کی جانے والی گرفتاریوں کی مجموعی تعداد یروشلم سمیت مغربی کنارے میں 11,800 سے زائد ہوچکی ہے۔
قیدیوں کے اداروں نے اتوار کو ایک مشترکہ بیان میں وضاحت کی کہ خواتین کی گرفتاریوں کی کل تعداد 435 سے زائد ہے، جب کہ مغربی کنارے میں بچوں کی گرفتاریوں کی تعداد 775 سے کم نہیں ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ نسل کشی کی جنگ کے آغاز کے بعد سے صحافیوں کی گرفتاری اور حراست کے کیسز کی تعداد 136 تک پہنچ چکے ہیں۔ ان میں سے 59 صحافی تا حال زیر حراست ہیں جن میں چھ خواتین صحافی بھی شامل ہیں۔ غزہ کے کم از کم 32 صحافی جن کی شناخت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ .
نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک انتظامی حراست کے احکامات کی تعداد 10,000 سے زائد ہو چکی ہے، جس میں بچوں اور خواتین کے خلاف احکامات سمیت نئے احکامات اور تجدید کے احکامات شامل ہیں۔
قیدیوں کے اداروں نے بتایاکہ گرفتاری کے سب سے زیادہ واقعات یروشلم اور الخلیل گورنریوں میں ریکارڈ کیے گئے۔
گرفتاری کی جاری مہمات کے دوران اسرائیلی جرائم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ساتھ ساتھ شہریوں کے ساتھ منظم بدسلوکی، شدید مار پیٹ، زیر حراست افراد اور ان کے اہل خانہ کے خلاف دھمکیاں جیسےسنگین جرائم شامل ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے اب تک کی گرفتاری مہموں کے نتائج میں وہ تمام لوگ شامل ہیں جنہیں گھروں سے، فوجی چوکیوں کے ذریعے گرفتار کیا گیا۔