غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے رہ نما سامی ابو زہری نے کہا ہے کہ غزہ کی سرزمین فلسطینیوں کی سرزمین تھی اور رہے گی۔ اسرائیلی غاصب ریاست اس وہم میں مبتلا ہے کہ وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہے۔
ابو زہری نے ایک پریس کانفرنس میں اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی جارحیت کو روکنا حماس کی اولین “ترجیح” ہے۔ حماس ایسے کسی بھی معاہدے کو قبول نہیں کرے گی جس سے فلسطینیوں کے مصائب کا خاتمہ نہ ہو اور ان کی اپنے گھروں کو واپسی کی ضمانت نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جارحیت کو روکنے کے لیے ریاض سربراہ اجلاس کے فیصلوں کو عملی شکل دیں۔
ہم مغربی کنارے اور اندرون فلسطین میں اپنے لوگوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابض ریاست کے طرز عمل کے خلاف اپنے احتجاج تیز کریں۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف دو وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے حوالے سے حماس کے رہ نما نے کہا کہ اگلے مرحلے میں اصل امتحان اسرائیل کے رہ نماؤں کو گرفتار کرنے کی کوششوں کی کامیابی کا ہے۔
گذشتہ جمعرات کو بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب پر نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف دو وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
فوجداری عدالت نے کہا کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ سے منسوب جنگی جرائم میں بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا اور انسانیت کے خلاف جرائم قتل عام، ظلم و ستم اور دیگر غیر انسانی کارروائیاں بھی شامل ہیں۔