Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی ریاست کے اعتراضات مسترد کر دیے

دی ہیگ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)  بین الاقوامی فوجداری عدالت نے جج بیٹی ہولر کی غیر جانبداری پر اسرائیل کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کے ججوں پر صہیونی ریاست کے اعتراضات بنیاد ہیں۔ عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف وارنٹ گرفتاری مکمل شفافیت کے تحت جاری کیے ہیں۔

عدالت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور برطرف اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری کی جانچ کرنے والے پری ٹرائل چیمبر میں نئے تعینات ہوئے تھے۔

بدھ کی شام عدالت کی طرف سے شائع ہونے والے ایک بیان میں جس میں پبلک پراسیکیوشن میں  سابقہ ​​کام کے بارے میں ہولر کے جوابات شامل تھے۔ اس  کے بعد جمعرات کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے انسنیت کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات کے تحت نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف گرفتاری کے دو وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔

گذشتہ 25 اکتوبر کو عدالت نے رومانیہ کی جج جیولیا موٹک کی جگہ سلووینیائی ہولر کی تقرری کا اعلان کیا جو ابتدائی چیمبر کی سربراہ ہیں اور نیتن یاہو اور گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ کا جائزہ لے رہی ہیں۔

نئی جج سے سوال کرتے ہوئے اسرائیلی اٹارنی جنرل کے دفتر نے دعویٰ کیا کہ ہولر نے بطور جج تقرری سے قبل بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کے دفتر میں کام کرتی تھی۔ اس سے “ان کی غیر جانبداری مشکوک لگتی  ہے”۔

عدالت کی طرف سے شائع ہونے والے اپنے سرکاری جواب میں ہولر نے اشارہ کیا کہ اس نے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر میں کام کے دوران مسئلہ فلسطین کی تحقیقات میں براہ راست یا بالواسطہ حصہ نہیں لیا۔ اس نے تحقیقات میں شامل ملازمین کے ساتھ کام نہیں کیا۔

اس نے کہا کہ میں نے اسرائیلی حکام کے خلاف تحقیقات کی دستاویزات، اس کے منصوبے، دستاویزات، شواہد یا خفیہ فائلوں کو کسی بھی طرح سے نہیں دیکھا اور اس نے تصدیق کی کہ یہ معلومات اور دستاویزات انہیں کسی بھی طرح پیش نہیں کی گئیں۔ .

ہولر نے وضاحت کی کہ اس نے اس عہدے پر کام نہیں کیا جس نے اسے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں تمام تحقیقات تک رسائی حاصل ہو۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جن مقدمات میں اس سے مشورہ کیا گیا یا جس میں اس نے پراسیکیوشن آفس میں اپنے کام کے دوران رائے دی ان میں فلسطین سے متعلق تفتیش شامل نہیں تھی۔

ہولر نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ ایک جج جس پر معقول وجوہات کی بنا پر جانبداری کا شبہ ہو اسے مستعفی ہو جانا چاہیے۔ وہ ان خوبیوں سے واقف ہیں جن کی اس کے عہدے کی ضرورت ہے اسرائیلی اٹارنی جنرل کے دفتر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے پر عدالت کے سامنے وضاحت کرے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan