مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت تحریک حماس نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی حکام کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کے المکبر قصبے میں الشیاح مسجد کی مسماری صہیونی دشمن کی مذہبی اور ثقافتی جنگ کے دائرے میں آتی ہے جو القدس شہر اور اس کی اسلامی شناخت کے خلاف جاری رکھے ہوئے ہے۔
حماس کی طرف سے جاری ایک پریس بیان کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے۔ بیان میں مزید کہا ہے کہ بیت المقدس میں بیس سال قبل تعمیر ہونے والی مسجد کی شہادت ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف انتہا پسند قابض حکومت کی طرف سے ایک نیا جرم ہے۔
حماس نے کہا کہ قابض اسرائیلی انتہا پسند حکومت یروشلم شہر میں اپنے جارحانہ اقدامات کو بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے، جس کا مقصد اسے یہودیت میں تبدیل کرنا اور اس پر اپنا کنٹرول سخت کرنا ہے۔
حماس نے اس بات پر زور دیا کہ القدس ، اس کی یادگاروں، اس کی مساجد اور اس کے گرجا گھروں کو درپیش خطرات کے لیے عرب ممالک اور عالم اسلام کے عوا، حکومتوں اور تنظیموں کو فوری اور موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔
منگل کی صبح قابض اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں واقع جبل مکبر محلے میں الشیاح مسجد کو بغیر اجازت تعمیر کے بہانے مسمار شہید کردیا تھا۔
4 نومبر کو قابض فوج کو مطلع کیا گیا کہ مسجد کو بغیر اجازت عمارت کے بہانے پانچ دن کے اندر مسمار کر دیا جائے گا۔
مکینوں کو مسماری کا نوٹس ملا کہ قابض فوجیوں نے جبل مکبر قصبے میں الشیاح مسجد کے گیٹ پر مسماری کا نوٹس چسپاں کیا گیا تھا۔ حالانکہ یہ مسجد گذشتہ بیس سال سے زاید عرصے سے موجود تھی۔