مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے زور دیا ہے کہ ریاض میں غیر معمولی عرب اور اسلامی سربراہ اجلاس کے اعلامیے کے فیصلوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کی جارحیت کو روکا جائے۔ محاصرہ ختم کریا جائے اور ہمارے فلسطینی عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ ریاض میں منعقدہ غیر معمولی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے حتمی بیان میں ان فیصلوں اور موقف پر زور دیا گیا ہے، جن میں یہ مطالبہ بھی شامل ہے کہ سلامتی کونسل صہیونی ریاست کو غزہ اور لبنان کے بارے میں اپنی جارحانہ پالیسیوں کو روکنے کے لیے پابند کرے۔ اس کو ہتھیاروں کی برآمد روکی جائے۔ اقوام متحدہ میں اس کی شرکت کو منجمد کیا جائے کیونکہ اسرائیلی ریاست بین الاقوامی قوانین کی ہولناک خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔
حماس نے سربراہی اجلاس کی جانب سے تشکیل دیے گئے رابطہ گروپ پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام پر مسلط کردہ گھناؤنے محاصرے کو توڑنے کے لیے فوری طریقے اختیار کرے اور اپنی ذمہ داریوں کے تحت غزہ میں نسل کشی اور جنگی جرائم کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والے عرب لیگ اوراسلام تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں اسرائیلی ریاست کے جنگی جرائم کی مذمت کی گئی اور فلسطینیوں کی نسل کشی اور جارحیت روکنے کے لیے موثر اقدامات پر زور دیا گیا۔ عرب اوراسلامی سربراہ اجلاس میں اسرائیلی ریاست کا بائیکاٹ کرنے اور صہیونی ریاست کو اسلحےکی سپلائی بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔