Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

نیتن یاھو کا دفتر ایک اور سکینڈل کی زد میں، فوجی افسر کو بلیک میل کرنے کا انکشاف

غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) ایسا لگتا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر سے متعلق لیکس سکینڈل جاری ہے اور یہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔

غزہ کی پٹی میں حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بارے میں رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لیے فوجی دستاویزات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ میں نیتن یاہو کے دفتر کے ملوث ہونے کے بارے میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران تفصیلات سامنے آنے کے بعد اس معاملے سے متعلق نئی معلومات سامنے آئی ہیں۔

کچھ معلومات سے یہ بات سامنے آئی کہ دفتر میں موجود دو اہلکاروں نے اسرائیلی فوج کے ایک اعلیٰ عہدے دار کو فوج سے انتہائی خفیہ دستاویزات حاصل کرنے کے لیے بلیک میل کرنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے بعد انہیں میڈیا پر لیک کر دیا۔

اسرائیلی اخبار ی’یدیعوت احرونوت‘ کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اہلکاروں نے خفیہ دستاویزات چرانے کے لیے اسرائیلی فوج کے اندر جاسوسوں کا استعمال کیا اور بعد میں انہیں قیدیوں کے معاہدے کے خلاف اکسانے کے لیے جھوٹی شکل میں شائع کیا۔

ان دستاویزات کو واپس لینے کا مقصد ب ظاہر ایک افسر کو بلیک میل کرکے اس کے بارے میں ذاتی معلومات اور شرمناک تصاویر استعمال کر کے کیا گیا۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق ایک باخبر اہلکار نے کہا کہ نیتن یاہو کے دفتر میں دو اہلکاروں کے پاس “اسرائیلی فوج کے ایک سینئر افسر کا شرمناک ذاتی ریکارڈ ہے، جس کا وزیر اعظم کے دفتر سے گہرا تعلق ہے”۔

دوسری جانب نیتن یاہو کے دفتر نے افسر کو بلیک میل کرنے کے بارے میں اٹھنے والی باتوں کی تردید کرتے ہوئے اسے محض دفتر اور اس کے ملازمین کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش قرار دیا۔

یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا ہے جب نیتن یاہو کو اسرائیلی گلی عوامی حلقوں خصوصاً قیدیوں کے اہل خانہ کی جانب سے حماس کے ساتھ تبادلے کا معاہدہ کرنے اور غزہ کی پٹی سے باقی قیدیوں کو زندہ نکالنے کے لیے دباؤ کا سامنا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan