رام اللہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ زیرحراست فلسطینی رہ نما مروان البرغوثی کو صہیونی جلادوں نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں شہید کرنے کی کوشش کی ہے۔ تشدد سے ان کی حالت انتہائی تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
شمالی مقبوضہ فلسطین میں مجد جیل کے اپنے حالیہ دورے کے بعد فلسطینی محکمہ امور اسیران کے وکیل نے بتایاکہ “تحریک فتح کے رہ نما مروان برغوثی اور ان کے متعدد ساتھی قیدیوں کو وحشیانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں قابض دشمن کی جیلوں میں پچھلے مہینوں دوران کئی بار تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
فلسطینی وکیل نے بتایا کہ تین ماہ سے کسی کو مروان البرغوثی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہیں تشدد کے ساتھ ساتھ قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔
معلومات کے مطابق “جیل کے جلادوں نے گذشتہ ستمبر کی نو تاریخ کو قید تنہائی میں البرغوثی پر وحشیانہ حملہ کیا۔ انہیں بری طرح مارا پیٹا گیا۔ تشدد کے لیے مختلف اوزار استعمال کیے گئے، جس سے ان کے جسم، پسلیوں اور اعضاء پر بہت سے زخم آئے”۔ اس کے دائیں کان میں خون بہہ رہا ہے اور اس کے دائیں بازو میں چوٹ ہے اور اس کی کمر میں درد ہے”۔
برغوثی کو پچھلے سال کے دوران دو وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ حالانکہ وہ غزہ کی پٹی پر جارحیت کے آغاز سے ہی قید تنہائی میں ہیں۔ پہلا حملہ گذشتہ برس دسمبر میں عوفر جیل کے الگ تھلگ سیلوں میں ان پر کیا گیا اور دوسرا گذشتہ مارچ کی 6 تاریخ کو مجد جیل میں ان پر کیا گیا۔
برغوثی اور قیدیوں کی رہائی کے لیے عوامی مہم نے کہا کہ “تازہ ترین حملہ گذشتہ ماہ مجد جیل کے قید تنہائی سیل میں ہوا تھا۔ مہم نے کہا کہ اس تشدد کا مقصد البرغوثی کو دائمی طور پر معذور کرنا یا شہید کرنا تھا‘‘۔