استنبول (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کےبیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کی جماعت مزاحمتی حکمت عملی کے ساتھ اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ “جب بھی کوئی لیڈرچلا جاتا ہےایک نیا رہ نما اس کی جگہ لے لیتا ہے”۔
مشعل نے اتوار کو ترکیہ کے شہر استنبول میں شہید یحییٰ السنوار کی تعزیت تقریب میں ویڈیو کے ذریعےخطاب میں واضح کیا کہ حماس “اپنے راستے، شہداء کے راستے پر چل رہی ہے۔ اس راستے پر چلنا ہی اپنے شہید قائدین اور کارکنوں کے خون سے وفاداری ہے۔ اس کے اصول، اس کی اقدار، اس کی قیادت اور مزاحمت کی حکمت عملی یہ ہےکہ یہ ایک ایسی تحریک ہے جو اپنے ورثے کو نہیں چھوڑتی‘‘۔
انہوں نے اپنی تقریر میں نشاندہی کی کہ تحریک حماس، اپنے سیاسی بیورو کے سربراہ اور غزہ میں اپنے رہنما کے جانے کے بعد، “میدان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی نگرانی جاری رکھے گی… غزہ میں انکیوبیٹر، یہ عظیم انکیوبیٹر جس نے کئی دہائیوں سے مزاحمت کی راہ کو برداشت کیا ہے۔
مشعل نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کی قیادت قوم کے خلاف جاری صہیونی جارحیت کو روکنے، ظلم اور ،ناانصافی اور بے گناہوں کے خون کو روکنے کے لیے کام کرتی رہے گی۔ ہماری قوم کا خون کئی سالوں سے بہایا جا رہا ہے۔ خاص طور پرطوفان الاقصیٰ کےبعد پچھلے ایک سال میں ہماری قوم کے خون کی ندیاں بہائی گئیں۔ گذشتہ دو ہفتوں میں شمالی غزہ، جبالیہ اور بیت لاہیا میں قتل عام ہو رہا ہے۔
مجاہد برادر خالد مشعل نے شہید رہ نما یحییٰ السنوار “ابو ابراہیم” کی عظمت کو سلام پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ یحییٰ السنوارشہید نے خون کےآخری قطرے اور آخری سانس تک اپنی قوم کے حقوق، قبلہ اول، القدس کی آزادی کی جنگ لڑی۔ انہوں نے ثابت کیا کہ وہ جس مشن کو لےکرچلے ہیں اس پراپنی جان بھی قربان کردی۔
انہوں نےغزہ کے عوام کومخاطب کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ ہم آپ کے خلاف ہونے والی ناانصافیوں کو ختم کرنے،جارحیت اور قتل عام کو روکنے کے لیے اپنی پوری طاقت اور عزم کے ساتھ مذاکرات کریں گے، جس میں ہم باہر نکلنے کا ہر راستہ تلاش کریں گے۔ہر اس حل تک پہنچنے کی کوشش کریں جو ہمارے حقوق کی ضمانت دیتا ہو، ہمارے خلاف ہونے والی ناانصافیوں کو ختم کرتا ہو، جارحیت کو روکتا ہو اور قابض ریاست کا قبضہ اور تسلط کرنے میں مدد دے۔
خالد مشعل نے اس بات کا اعادہ کیا کہ “جب حماس نے اپنی برادر مزاحمتی قوتوں کے ساتھ مل کرمزاحمت کا علم بلند کیا تھا، تب بھی وہ اپنی اس حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔
خالد مشعل نے زور دے کرکہا کہ تحریک کے سیاسی بیورو کے سربراہ شہید یحییٰ السنوار “اپنی شہادت کے ذریعے ہماری قوم ، قوم کے لوگوں اور دنیا کے آزاد لوگوں کی سطح پر ایک آئیکن بن گئے ہیں”۔
انہوں نے کہا ہ “اپنی شہادت کے وقت ابو ابراہیم (یحییٰ السنوار) دنیا کے لیے ایک آئیکن بن گئے۔ وہ ہر آزادی کے متلاشی کے لیے ایک قابل فخر، قابل قدر نمونہ ہیں۔ انھوں نے جہاد سے بھرپور زندگی گزاری۔ دشمن کے تسلط سے آزادی کے لیے جدو جہد کی اور اسی راستے پر چلتے ہوئے اپنی جان بھی قربان کردی۔
انہوں نے مزید کہا کہ “شہید اپنے رب کے سامنے جیت جاتے ہیں اور اپنی تحریک میں، اپنے لوگوں میں، اپنی قوم میں اور انسانیت میں ایک عظیم جذبہ پیدا کرتے ہیں۔ السنوار شہید ہوکر ہمارے لیے ایک خلا چھوڑ گئے۔
انہوں نے مزید کہاکہ “اس طرح حماس اپنے قائدین کو انسانی اور مادی معیارات سے ہار رہی تھی اور وہ جیت رہے تھے۔حماس نے جان بوجھ کر اپنا طریقہ اختیار کیا تھا۔ مزاحمت سے ہمارا مشن اور ہمارا عزم اور مضبوط ہوگا‘‘۔