تہران (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ شہید رہ نما یحییٰ السنوار نے سات اکتوبر کو قابض دشمن کو ایک زبردست دھچکا لگایا جسے خطے کی تاریخ سے مٹایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے السنوار کو مزاحمت اور جدوجہد کا روشن چہرہ قرار دیا اور جوظالم کے ظلم کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہوئے ہیں۔
خامنہ ای نے ہفتے کے روز ایک پریس بیان کے دوران مزید کہا کہ “مزاحمت حماس کے بانی الشیخ احمد یاسین ، الشقاقی،عبدالعزیز رنتیسی اور اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے نہیں رکی اور یہ السنوار کی شہادت سے نہیں رکے گی”۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ “حماس زندہ ہے اور رہے گی۔ شہید السنوار مزاحمت اور جدوجہد کا روشن چہرہ تھے اور جابر دشمن کے سامنے ڈٹ کر لڑتے ہوئے شہید ہوئے”۔
خیال رہے کہ جمعہ کو اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے غزہ کے جنوب میں واقع شہر رفح میں تل السلطان کے محلے میں مسلح تصادم میں اپنے سیاسی بیورو کے سربراہ یحییٰ السنوار کی شہادت کا باضابطہ اعلان کیا۔
حماس نے ایک سرکاری بیان میں شہید مجاہد بھائی یحییٰ آلسنوار کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ “شرافت، فخر اور وقار کے تمام معنی کے ساتھ، ہمارے فلسطینی عوام، ہماری پوری قوم اور دنیا کے آزاد لوگوں کے لیے ایک عظیم بہادر اور ہیرو تھے”۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ یحییٰ السنوار ایک ہیرو اور شہید کے طور پر اٹھے، بغیر پسپا ہوئے،اپنے ہتھیار کھینچے، تمام جنگی پوزیشنوں کے درمیان آگے بڑھتے ہوئے قابض فوج سے ٹکراؤ اور مقابلہ کیا اور آخر کار اپنے وطن ،قوم اور قبلہ اول کے لیے اپنی جان دے دی۔