غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے زور دے کر کہا ہے کہ شمالی غزہ میں نام نہاد “جنرلوں کا منصوبہ” ان کے اپنے خاتمہ کا باعث ہو گا…!! ۔
حماس کی طرف سے پریس کو ایک بیان مزید کہا ہے کہ ’’شمالی غزہ کی پٹی میں بڑھتے ہوئے صہیونی جرائم اور قتل عام ان خبروں اور رپورٹوں کی روشنی میں سامنے آئے ہیں جو اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ قابض حکومت نے جرائم کے ایک نئے مرحلے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ یہ نسل کشی کا نیا مرحلہ ہے جسے نام نہاد (جنرلوں کا منصوبہ) کہا جاتا ہے، تاکہ شمالی غزہ کی پٹی اور اس کی آبادی کی نقل مکانی کی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہاں ہم واضح طور پر کہتے ہیں کہ آج جو کچھ شمالی غزہ کی پٹی میں ہو رہا ہے، خاص طور پر جبالیہ اور اس کے کیمپ میں وہ نسل کشی کا ایک مکمل عمل ہے۔اس کے دوران دہشت گرد قابض فوج عام شہریوں کا قتل عام کرتی ہے۔ ان کے گھروں پر بمباری کرتی ہے۔ رہائشیوں، اور سڑکوں اور رہائشی محلوں، بیکریوں، ہسپتالوں اور پانی کے کنویں سمیت شہری ڈھانچے پر حملہ کرتی ہے تاکہ بے بس فلسطینی علاقہ خالی کردیں۔
حماس نےزور دیا کہ “درجنوں لاشیں اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہیں۔ جبالیہ اور اس کے کیمپ کی گلیاں لاشوں سے بھری پڑی ہیں۔ریسکیو عملہ انہیں نکال نہیں سکتا اور نہ ہی زخمیوں اور ان لوگوں تک نہیں پہنچ سکتا جہاں انہیں نشانہ بنایا گیا تھا، جبکہ رہائشیوں کو ایک المناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ قابض فوج محاصرہ مزید سخت کررہی ہے۔
حماس نے مزید کہا کہ “امریکی ایسوسی ایٹڈ پریس کی طرف سے اس منصوبے کی تفصیلات کے بارے میں افشا ہونے کے حوالے سے جو انکشاف ہوا ہے وہ شمالی غزہ کی پٹی کا محاصرہ سخت کرنے، اس کے اندر موجود لاکھوں فلسطینیوں کی انسانی امداد کو بند کرنے اور انہیں بھوکے پیاسےمارنے پر مبنی ہے‘‘۔
بیان میں کہاگیا ہے کہ “ہمیں غزہ کی پٹی کے ثابت قدم لوگوں پر فخر ہے۔ ہم ان کی سرزمین پر، تمام غزہ کی پٹی میں، اس کے شمال اور جنوب میں ان کے شاندار صبر اور بہادری کی استقامت کی تعریف کرتے ہیں۔ ہم ان کے ساتھ ہیں۔ یہ سب جلد ہی اس دشمن کے غرور کو توڑنے اور اس کے جرنیلوں کے منصوبے کو خاک میں ملا دیں گے‘‘۔