غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی وزارت صحت نے پیر کی صبح شمالی غزہ کی پٹی کے کمال عدوان ہسپتال میں انتہائی نگہداشت کے یونٹ کے اندر سے فوری مدد کی اپیل کی کیونکہ ہسپتالوں اور شمالی غزہ کی گورنری پر اسرائیلی محاصرہ مسلسل 10ویں روز بھی جاری ہے اور شدت اختیار کر گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول کو موصول ہونے والی ایک فوری مدد کی اپیل وزارت صحت نے شمالی غزہ کے ہسپتالوں میں محصور مریضوں اور صحت کے اہلکاروں کے لیے ادویات، طبی سامان اور خوراک لانے اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
کل اتوار کو کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ طبی وفود کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے لیے قابض فوج پر دباؤ ڈالیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ گذشتہ ہفتے کو عالمی ادارہ صحت کی طرف سے صرف 10 دنوں کے لیےایندھن منتقل کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں صحت کا نظام ایک منظم جنگ کا شکار ہے اور بڑے پیمانے پر تباہی سے دوچار ہے۔
مسلسل 10ویں روز بھی قابض فوج نے شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ مہاجر کیمپ اور شمالی غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں نسل کشی، بمباری اور تباہی کے اپنے گھناؤنے محاصرے اور جرائم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
شمالی غزہ کی پٹی خاص طور پر جبالیہ کیمپ قابض افواج کے ہاتھوں نسل کشی، تباہی اور محاصرے کی بدترین جارحیت سے دوچار ہے۔
غزہ کی پٹی میں شہریوں، بے گھر افراد اور پناہ گزینوں کے خلاف قابض اسرائیلی فوج کی نسل کشی کا جرم مسلسل 374 ویں دن میں جاری ہے۔
وزارت صحت کی طرف سے کل اتوار کو جاری کردہ ایک بیان کے مطابق سات اکتوبر 2023ء سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والوں کی تعداد 42,227 ہو گئی ہے، اس کے علاوہ 98,464 افراد مختلف زخموں سے زخمی ہوئے ہیں۔