نیویارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ غزہ میں بدھ کی رات ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 18 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی شمالی غزہ میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مار کارروائی جاری ہے۔
دوسری جانب فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی ‘انروا’ کے سربراہ فلپ لازارینی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر لکھا کہ کم از کم چار لاکھ فلسطینی شہری شمالی غزہ کے علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ قابض اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو نقل مکانی پر بار بار مجبور کر رہی ہے۔ لیکن ان کے پاس ایسی کوئی جگہ نہیں ہے جہاں وہ جا سکیں کیونکہ غزہ میں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے۔’
لازارینی نے مزید کہا ‘انروا’ کے پناہ گزین کیمپوں کو بند کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے کہ کسی قسم کا بنیادی سامان موجود نہیں ہے اور غزہ میں ایک بار فلسطینیوں کو شدید بھوک کا سامنا ہے۔’ انہوں نے مزید کہا ‘حالیہ فوجی آپریشن سے پولیو ویکسینیشن کے دوسرے مرحلے کو بھی خطرہ ہے’۔
‘انروا’ سربراہ فلپ لازارینی کی پوسٹ پر اسرائیلی فوج نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
طبی عملے سے متعلق ارکان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مضافاتی علاقے شجاعیہ میں رات گئے بمباری کی ہے۔ جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے نو افراد جاں بحق ہو گئے ہیں ۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی جنگ کے دوران تقریباً 42 ہزار فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ جبکہ لاکھوں فلسطینی بےگھر ہیں۔