اسلام آباد (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) وزیراعظم شہباز شریف نے 7 اکتوبر کو مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ پر اسرائیل جارحیت کے ایک سال مکمل ہونے پر بلائی جانے والی آل پارٹیزکانفرنس کی میزبانی کا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعظم شہبازشریف سے امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی۔
وزیراعظم ہاؤس کے مطابق ملاقات میں موجود سیاسی جماعتوں نے غزہ اور فسلطینیوں کے ساتھ قومی سطح پر اظہاریکجہتی کا فیصلہ کیا۔
فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے وزیرِاعظم کی میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے اور 7 اکتوبرکو ملک بھر میں اسرائیلی مظالم کا شکار مسلمان بہن بھائیوں سے یومِ یکجہتی منانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعظم ہاؤس کے مطابق یومِ یکجہتیِ فلسطین اور آل پارٹیز کانفرنس کیلئے کمیٹی کے قیام کی منظوری دے دی ہے جس میں نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار، شیری رحمان، خواجہ سعد رفیق اور نیئر بخاری شامل ہیں۔
ملاقات میں اتفاق کیا گیاکہ 7 اکتوبر کو ملک بھر میں اسرائیلی ظلم وستم کے خلاف اجتماعات و سیمینار ہوں گے، آل پارٹیز کانفرنس میں صدرمملکت آصف زرداری اور وزیرِ اعظم شہبازشریف شرکت کریں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بلاول بھٹو نے فلسطین و غزہ میں جاری ظلم وستم کے حوالے سے یوم یکجہتی پر بھرپور حمایت کا اعلان کیا، ملاقات میں جماعتِ اسلامی کے غزہ اور فلسطین کے حق میں یکجہتی کے مؤقف کی تعریف کی گئی۔
دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری نے صدر اور وزیراعظم کی جانب سے فلسطین کے حوالے سے آل پارٹیزکانفرنس کی میزبانی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں قابض افواج کے سفاکانہ قتل عام کے ایک سال بعد جنگ کادائرہ لبنان تک پھیل چکا ہے، غزہ میں سفاکانہ قتل عام سےشروع جنگ کا پورے خطےکو اپنی لپیٹ میں لینے کا خطرہ ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ پوری قوم کو سامراجی صیہونی ایجنڈے کے خلاف ایک آواز میں بولنا چاہیے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر کو مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ اسرائیل جارحیت کو ایک سال مکمل ہوجائے گا۔ ایک سال میں غزہ مکمل تباہ اور لاکھوں لوگ پناہ گزین کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں 41 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں، شہدا میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے۔