دوحہ(مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی جموریہ ایران نے قطر کے توسط سے امریکہ کوایک پیغام بھیجا ہےحسن نصراللہ کی شہادت کے بعد جواب میں کیے گئے ایرانی میزائل حملے کے بعد اسرائیل نے دوبارہ جارحیت کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ایران نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد تحمل اور صبر سے کام لینے کا وقت گذر چکا ہے۔
الجزیرہ نے کو دیےگئے بیان میں ایک سرکاری ایرانی ذریعےنے بتایا کہ “ہم نے واشنگٹن کو اپنے بالواسطہ پیغام بھیجا ہے کہ یکطرفہ تحمل کا مرحلہ ختم ہو گیا ہے۔ انفرادی تحمل ہماری قومی سلامتی کے تقاضوں کو محفوظ نہیں رکھتا”۔
یہ پختہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب قابض صہیونی ریاست نے ایران پر اپنے بڑے میزائل حملے کا جواب دینے کے بہانے حملے دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی دی تھی۔
ایرانی اہلکار کے مطابق پیغام میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ کسی بھی اسرائیلی حملے کا غیر روایتی جواب دیا جائے گا جس میں بنیادی ڈھانچہ شامل ہوگا۔
اہلکار کے مطابق ایرانی پیغام میں “صیہونی وجود اور اس کے بے قابو پاگل پن کو روکنے کے لیے علاقائی سطح پر اقدامات کی ضرورت” پر بات کی گئی تھی۔
ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن کو دیے گئے بالواسطہ پیغام یہ واضح کیا ہے کہ تہران علاقائی جنگ نہیں چاہتا لیکن صہیونی وجود کو عملی طور پر روکنا چاہیے۔