اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے فلسطین کی منتخب حکومت کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ٹیلی فونی گفتگو میں غزہ کا محاصرہ ختم کۓ جانے کے لۓ عالمی برادری کے تعاون کی ضرورت پر تاکید کی ہے ۔ ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے کل اسماعیل ہنیہ سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران غزہ کے لۓ انسان دوستانہ امداد کے حامل قافلے پر صیہونی حکومت کے حالیہ حملے کی مذمت کرتے ہوۓ کہا کہ عالمی برادری کو ایک محاذ تشکیل دے کر غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کی اپنی کوششوں کو تیز تر کردینا چاہۓ ۔ ڈاکٹر محموداحمدی نژاد نے مزید کہا کہ ایران ملت فلسطین اور اس ملت کی حمایت کرنے والوں کا حامی ہے ۔ اس ٹیلی فونی گفتگو میں فلسطین کی منتخب حکومت کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی اس گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے ملت فلسطین کی ہمہ گیر حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوۓ کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران ہی وہ واحد ملک ہے جو ملت فلسطین کے شانہ بشانہ کھڑا ہے ۔
اقوام متحدہ صیہونی مظالم کا سخت نوٹس لے
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ منوچہر متکی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے گفتگو میں صیہونی حکومت کے مظالم کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے ٹھوس اقدام کا مطالبہ کیا ہے ۔ارنا کی رپورٹ کے مطابق منوچہر متکی نے کل برسلز جاتے ہوۓ پیرس ایئرپورٹ پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے ٹیلی فونی گفتگو میں کہا کہ وہ غزہ کے لۓ امدادی سامان لے جانے والے کارواں پر صیہونی حکومت کے خلاف شدید کارروائي کریں تاکہ اس طرح کے وحشیانہ قتل عام کا خاتمہ ہوسکے۔ اس ٹیلی فونی گفتگو میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے نیویارک میں بلاۓ جانے والے این پی ٹی جائزہ اجلاس کے نتیجہ خیز ثابت ہونے کے سلسلے میں ایران کے سرگرم کردار کو سراہا اور ایران کی شرکت کو موثر اور مفید قراردیا