ترکی حکومت نے اسرائیل پر واضح کردیا ہے کہ تب تک ترکی اسرائیل تعلقات معمول پر نہیں آئیں گے جب تک اسرائیل غزہ کا محاصرہ ختم نہیں کردیتا۔ ان باتوں کا اظہار ترک وزیر خارجہ احمد داؤد اوگلو نےامریکا کے دورے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ممبران کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری ہے تاکہ آزادی بحری بیڑے پر حملے کی تحقیقات کیلئے ایک عالمی کمیٹی تشکیل دی جاسکے۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ فوراَ ترکی کے تمام شہریوں کو غیر مشروط طور پر رہا کرے اور بحری بیڑے پر حملے اور اسکے نتیجے میں انسانی جانوں کے نقصان پرآ زادانہ تحقیقات کیلئے آمادہ ہوجائے۔
اس سے پہلے امریکی دورے کے دوران واشنگٹن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ آزادی بحری بیڑے پر حملے نے ترک عوام پر سکتے کی کیفیت طاری کی اورترکی کے عوام اسے 9/11 جیسا حملہ سمجھ رہے ہیں. جس نے امریکن عوام کو شدید نفسیاتی تکلیف میں مبتلا کر رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ امریکہ ہمارے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرے گا تاہم اس کے اب تک کے رویے سے ہم زیادہ خوش نہیں۔