بیروت(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے بقاع اور جنوبی علاقوں میں موبائل فونز اور مواصلاتی آلات میں یکے بعد دیگرے ہونے والےدھماکوں کے نتیجے میں لبنان میں ایرانی سفیر اور حزب اللہ کے ارکان سمیت 9 افراد شہید اور 2750 زخمی ہوگئے۔
لبنان کے وزیر صحت نے منگل کی شام ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ دھماکوں کے نتیجے میں ایک بچی سمیت 9 افراد شہید ہوئے جب کہ 2750 کے قریب زخمی ہوئے جن میں سے 200 کی حالت تشویشناک ہے۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ لبنان میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی لبنان اور شام کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی سائبر حملے کے نتیجے میں زخمی ہوگئے۔
ایرانی فارس نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ بیروت میں ایرانی سفیرکو معمولی چوٹیں آئی ہیں اور انہیں ہسپتال لے جایا گیا ہے۔
سکیورٹی ذرائع نے رائیٹرز کو بتایا کہ موبائل مواصلاتی آلات کے پھٹنے کے نتیجے میں لبنان میں ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
الجزیرہ نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ لبنان میں مواصلاتی آلات کا دھماکہ وائرلیس ٹیکنالوجی کے ذریعے کی گئی ہیکنگ کی وجہ سے ہوا۔
لبنانی سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ حزب اللہ کے ارکان کے پاس موجود پیجر ڈیوائسز کو ہیک کرکے دھماکہ کیا گیا، جس میں ان کی بہت بڑی تعداد بھی شامل ہے۔
بیک وقت ہونے والے دھماکوں کے بعد لبنان کی وزارت صحت نے ہسپتالوں سے کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ چوکس رہیں اور اپنی تیاریوں کی سطح کو بلند کریں۔
وزارت صحت نے تمام لبنانیوں سے بھی کہا کہ جن کے پاس پیجر قسم کے مواصلاتی آلات ہیں انہیں فوری طور پر پھینک دیں، جبکہ لبنانی ڈاکٹروں کی سنڈیکیٹ کے سربراہ نے تمام ماہرین کے ڈاکٹروں کو فوری طور پر اپنے کام کے مراکز پر جانے اور زخمیوں کی مدد کا کہا ہے۔