نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) پینے کے صاف پانی اور صفائی ستھرائی سے متعلق اقوام متحدہ کے عہدیدار آراؤجو اگوڈو نے کہا ہے کہ “غزہ کی پٹی میں ایک شخص کو روزانہ صرف 4.7 لیٹر پانی ملتا ہے”۔
اگوڈو نے مزید کہا کہ “اسرائیل غزہ میں پانی کو صاف کرنے کے لیے درکار تقریباً 70 فیصد مواد کے داخلے کو روکتا ہے”۔
پینے کے صاف پانی اور صفائی ستھرائی سے متعلق اقوام متحدہ کے نمائندہ پیڈرو آراؤجو اگوڈو نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں ایک شخص کو روزانہ صرف 4.7 لیٹر پانی ملتا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ میں آبی آلودگی “ایک خاموش بم ہے جس کا اثر عمارتوں کو تباہ کرنے والے بموں سے زیادہ ہے”۔
فلسطین کی واٹر اتھارٹی نے اتوار کے روز غزہ اور شمالی غزہ کی گورنری میں پانی کے بہت سےٹینک چلانے کے لیے ضروری 37,000 لیٹر ایندھن کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیل غزہ میں پانی کو صاف کرنے کے لیے درکار تقریباً 70 فیصد مواد کو لانے سے روک رہا ہے۔
اتھارٹی نے کہا کہ “ایندھن پانی کی 41 سہولیات میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں 37 ٹینک اور 4 سیوریج پمپ شامل ہیں”۔