Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

آگ میں جلتی مسجد اقصیٰ کی تصویرسے صہیونی کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟

مقبوضہ بیت المقدس  (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) انتہا پسند صہیونی تنظیم “ٹیمپل ماؤنٹ ایکٹیوسٹس” نے ایک من گھڑت ویڈیو کلپ شائع کیا ہے، جس میں مسجد اقصیٰ کو آگ کی لپیٹ میں دکھایا گیا ہے۔

تنظیم نے یہ اشتعال انگیز ویڈیو کلپ اپنے ’ایکس‘ پلیٹ فارم کے اکاؤنٹ کے ذریعے نشر کیا ہے۔

غیرمعمولی اور انتہائی خطرناک سوچ اور خوفناک عزائم کی عکاس اس ویڈیو میں ٹیمپل ماؤنٹ ایکٹیوسٹ تنظیم نے دوسرے معنوں میں مسجد اقصیٰ کے خلاف اپنے مکروہ عزائم کو دکھایا ہے۔ تنظیم نے تصویر جاری کرکے یہ تاثر دینےکی کوشش کررہی ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کو نذرآتش کردیں گے۔

ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ کے امام الشیخ عکرمہ صبری نےکہا کہ یہ کلپ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے خلاف ہمارا بار بار کا انتباہ درست ہے۔ ہم باربار دنیا کی توجہ انتہا پسند صہیونی گروہ کے مسجد اقصیٰ کے خلاف مذموم عزائم کی طرف دلاتے ہیں۔ یہ انتہا پسند صہیونی مسجد اقصیٰ کا وجود ختم کرکے اس کی جگہ مزعومہ ہیکل تعمیر کرناچاہتے ہیں۔ یہ ان کا ایک خواب ہے جس کے لیے وہ ہر محاذ پر مسلسل سازشیں کررہےہیں۔

انتہا پسند گروپ کی طرف سے جاری کردہ کلپ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہوا جس پر مسلمانوں کی طرف سے  شدید غم وغصے اور صدمے کی لہر دوڑا دی۔

آبادکاری میں ملوث تنظیم “ٹیمپل ایکٹوسٹ” نے مسجد اقصیٰ کو نذر آتش کرنے کی مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ویڈیو شائع کی ہے۔

سوشل میڈیا صارفین نے نے انتہا پسند گروپ کے تیار کردہ کلپ پر رد عمل دیا ہے۔ صارفین نے اسے “خطرے کی گھنٹی” قرار دیا جو مسجد اقصیٰ کے خلاف صہیونیوں کی سازشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

وارننگ بیل کے عنوان کے تحت ڈاکٹر عبداللہ معروف نے لکھا “مسجد اقصیٰ کی حفاظت اس کی تباہی سے پہلے ضروری ہے۔ مسلمانوں کا قبلہ اول ان سے اپنی حفاظت کے لیے انتظار کررہا ہے مگر اسلامی دنیا کس چیز کا انتظار کر رہی ہے معلوم نہیں؟”۔ مسلمانوں کو کب یقین ہو گا کہ یہ نادان دراصل مسجد اقصیٰ کو تباہ کرنے، اس پر مکمل قبضہ کرنے اور اسے ہیکل میں تبدیل کرنے کے اپنے منصوبوں میں سنجیدہ ہیں؟!۔

انہوں نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر مزید کہاکہ “شاید مسجد اقصیٰ کی حفاظت کے لیے اب کوئی چارہ نہیں ہے سوائے انتہا تک جانے کے۔ جو بھی ہو مسجد اقصیٰ کی حفاظت کے لیے ان احمقوں کی مکمل روک تھام کو یقینی بنانے کے لیے مضبوطی اور طاقت کی ضرورت ہے۔ ورنہ ہم مسجد اقصیٰ سے محروم ہو جائیں گے؟!۔

ضیما حلوانی نے ویڈیو کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ “یہ سچ ہے کہ ہم مسلمان قوم پستی کی انتہا پر ہیں۔ ہم ذلت، شرم، شکست، بے حسی کی تہہ تک پہنچ چکے ہیں لیکن یہ ویڈیو ایک خطرناک مثال قائم کرتی ہے۔ یہ ویڈیو یہودیوں کے آنے والے خطرناک عزائم کی نشاندہی کرتی ہے اور مسلمانوں کو پیغام دیتی ہے کہ وہ اس کے دفاع اور حفاظت کے لیے کب اٹھیں گے۔

انہوں نے مزید کہا: “زیادہ اہم بات یہ ہے کہ اسرائیل ان دنوں تنازعہ کو حل کرنے کے بارے میں فکر مند ہے، خاص طور پر مسجد اقصیٰ کے حوالے سے وہ جلدی میں کچھ کرنا چاہتا ہے۔انتہا پسند وزیرایتمار بن گویر کی موجودگی مسجد اقصیٰ کے لیے سنگین خطرے کی علامت ہے۔

ایک بلاگر نے لکھا کہ “ڈرتے ہو؟ کیا آپ حیران ہیں؟ میں نے سوچا کہ یہ بریکنگ نیوز ہے جسے میں نے فالو نہیں کیا اور میں نے کس ٹرینڈ کے بارے میں بات کی؟ لیکن اس اشاعت کا مقصد اسلامی اور عرب عوام کے ردعمل کا اندازہ لگانا ہے۔

ایک اورصارف نے کہا کہ “ایسا لگتا ہے کہ یہودی انتہا پسندی اور جرائم نے اپنی موجودہ سطح کو اگلی سطح پر لے جا رہے ہیں۔ یہ دو وجوہات کی بناء پر ہو رہا ہے۔ ایک امریکہ اور مغرب کی طرف سے انتہا پسندوں کو بھرپور حمایت کا احساس دلایا گیا ہے اور وہ غزہ میں امریکی مدد سے قتل عام کررہے ہیں۔ دوسرا عرب اور مسلمان ممالک کی طرف سے اختیار کردہ خاموشی ہے جو انتہا پسندوں کو حوصلہ دیتی ہے۔

انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی تنظیم “مسجد اقصیٰ کی جگہ پر ہیکل کے قیام” کا مطالبہ کرتی ہے اور مسجد کے صحنوں میں شدت پسندوں کی دراندازی کے مطالبے کے لیے سرگرم ہے۔

21 اگست 1969ء کو ڈینس مائیکل روہن نامی ایک آسٹریلوی انتہا پسند نے ا مسجد اقصیٰ کے الغوانمہ گیٹ سے اس پر دھاوا بولا اور مسجد اقصیٰ میں واقع القبلی نماز ہال کو آگ لگا دی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan