پاپولر کمیٹی برائے انسداد غزہ محاصرہ کے سربراہ اور ممبر پارلیمنٹ جمال الخضری نے مطالبہ کیا ہے کہ آزادی بحری بیڑے میں شامل تمام لوگوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ جمال خضری نے کہا کہ اسرائیل نے صرف خون کی ہولی ہی نہیں کھیلی بلکہ بہت سارے لوگوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل عالمی برادری کے مطالبات کو کوئی اہمیت نہیں دے رہا ہے اور وہ دھشت گردانہ اور مجرمانہ ذہنیت کی پالیسیوں پر ہی عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے وہ بے قصور ہیں اور انہیں گرفتار کرنے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔ اسی دوران فلسطینی وزیر داخلہ فتحی حماد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آزادی بحری بیڑے پر حملہ کر کے عالمی سطح پر اسرائیل کیخلاف نفرت میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اسرائیل زیادہ دیر تک غزہ کا محاصرہ اب جاری نہیں رکھ سکے گا کیونکہ دنیا بھر میں آزادی پسند لوگ اس محاصرے کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ فتحی حماد نے اسلامی اور عرب ممالک سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی محاصرے کے خلاف اپنی کوششوں میں تیزی لائیں۔ اسی دوران پاپولر مزاحمتی کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی حملے کو یونہی نظر انداز نہیں کیا جائیگا،اس کی سزا اسے ضرور ملے گی۔ انہوں نے فلسطینی تنظیموں سے اسرائیلی جرائم کا توڑ کرنے کیلئے،متحد ہونے کی اپیل کی۔